اسلام آباد:
سپریم کورٹ میں پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو ان سوالات کے جوابات نہیں دیئے جارہے جو وہ مانگ رہی ہے۔
سپریم کورٹ میں جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں پاناما عملدر آمد کیس کی تیسری سماعت شروع ہوگئی۔ وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث جے آئی ٹی رپورٹ پراعتراضات پردلائل دے رہے ہیں۔
وکیل خواجہ حارث کا اپنے دلائل میں کہنا ہے کہ کل میں نے وزیراعظم کا جے آئی ٹی میں بیان پڑھ کر سنایا تھا، جے آئی ٹی کو وزیراعظم نے اپنے اثاثوں کی تفصیل پیش کی، جے آئی ٹی نے مزید کسی اثاثوں سے متعلق سوال نہیں کیا، جے آئی ٹی میں پیشی تک اور کوئی اثاثہ تھا ہی نہیں، جے آئی ٹی کے پاس کچھ ہوتا توسوال ضرور کرتی، وزیراعظم کے رشتہ داروں نے کوئی جائیدادنہیں چھپائی جب کہ وزیراعظم کی کوئی بے نامی جائیداد نہیں ہے۔
تبصرے بند ہیں.