عالمی نگرانی کے راز افشا کرنے والا سابق سی آئی اے ایجنٹ روپوش
ہانگ کانگ: امریکی سلامتی اداروں کی جانب سے دنیا بھر میں موبائل اور انٹرنیٹ کے ذریعے نگرانی کے پروگرام کو منظر عام پر لانے والے سی آئی اے کے سابق ملازم ایڈورڈ سنوڈن نے ہانگ کانگ میں ہوٹل چھوڑ کر روپوشی اختیار کرلی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 29 سالہ ایڈورڈ سنوڈن نے گزشتہ روز دوپہر کے وقت وہ ہوٹل چھوڑ دیا جہاں وہ گزشتہ کئی روز سے قیام پذیر تھے۔ جس کے بعد سے ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا تاہم وہ ہانگ کانگ میں ہی موجود ہیں کیونکہ وہ 20 مئی کو ہانگ کانگ میں داخل ہوئے اور ان کے ویزا کی مدت 90 روز ہے۔ برطانوی اخبار کو دیئے گئے اپنے گزشتہ انٹرویو میں ایڈورڈز سنوڈن نے کہا تھا کہ کسی ایسے ملک میں نہیں رہ سکتے جہاں ان کی ہر حرکت اور کام کی معلومات کا ریکاڈ رکھا جائے۔ اس لئے وہ امریکا کے بجائے ایسے ملک میں رہنے کو ترجیح دیں گے جہاں لوگوں کی آزادی کا احضترام کیا جاتا ہو۔ واضح رہے کہ ایڈورڈ سنوڈن ہی وہ شخص ہیں جس نے برطانوی اخبار کو امریکی قومی سلامتی کے ادارے این ایس اے کے پریزم نامی پروگرام کے بارے میں راز افشا کئے تھے جس کے تحت امریکی اینٹیلی جنس ادارے فیس بک، یو ٹیوب، سکائپ، ایپل، پال ٹاک، گوگل، مائکروسافٹ اور یاہو سمیت دنیا کی 9 بڑی ای میل سروس اور سماجی رابطے کی دیگر ویب سائٹس لوگوں کی ذاتی معلومات، ویڈیوز، تصاویر اور ای میلز حاصل کرتی ہیں تاکہ امریکا کو کسی بھی قسم کی تخریب کاری سے بچایا جائے تاہم ان تما کمپنیوں نے ایسی کسی بھی قسم کی معلومات فراہم کرنے کی تردید کی ہے
تبصرے بند ہیں.