صدارتی انتخاب؛ قومی اسمبلی کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کرنیکی قرارداد منظور، پیپلز پارٹی کا واک آؤٹ

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران صدارتی انتخاب والے دن ایوان کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کرنے سے متعلق قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ پیپلز پارٹی نے صدارتی انتخاب کی تاریخ کی تبدیلی کے عدالتی فیصلے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمٹیرنز کے سربراہ مخدوم امین فہیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی صدارتی انتخاب میں ہار جیت کے لئے نہیں بلکہ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے حصہ لے رہی تھی، وزیراعظم کو وفد کے ساتھ سعودی عرب جانا ہے صرف وزیراعظم کے دورے کی وجہ سے سپریم کورٹ نے انتخابی شیڈول تبدیل کیا جو کہ آئین سے انحراف کے مترادف ہے۔ مخدوم امین فہیم نے کہا کہ صدارتی انتخاب کی تاریخ میں تبدیلی کے عدالتی فیصلے پر پیپلز پارٹی کو شدید تحفظات ہیں اور اس غیر جمہوری اقدام پر ان کی جماعت نے صدارتی انتخاب سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا، وہ یقین سے کہتے ہیں کہ اگر تحریک انصاف کے امیدوار جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد کا پس منظر عدالتی نہ ہوتا تو وہ بھی انتخاب کا بائیکاٹ کرتے لیکن اب بھی وقت ہے تحریک انصاف کے چیئرمین ایک کرکٹر کی طرح آخری بال پر چھکا لگا کر اس غیر جمہوری اقدام کو روک سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ ملک کے آئندہ صدر کا انتخاب متنازع نہ ہو تو مسلم لیگ (ن) دوبارہ انتخابی تاریخ پر نظر ثانی کے لئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرے۔ مخدوم امین فہیم کے خطاب کے بعد پیپلز پارٹی کے ارکان نے اسمبلی کا واک آؤٹ کردیا تاہم اجلاس کی کارروائی جاری رہی اور صدارتی انتخاب والے دن قومی اسمبلی کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کرنے کے لئے قرارداد پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔

تبصرے بند ہیں.