سیلابی بارش کے باعث کپاس کی چنائی کا عمل معطل

ٹیکسٹائل سیکٹر کو سپلائی میں خلل آنے کا خدشہ ، مقامی طلب پوری کرنے کیلئے کپاس کی امپورٹ پر انحصار بڑھ سکتا ہے

رحیم یار خان () ملک بھر میں کپاس کے بڑے پیداواری علاقے بھی سیلابی بارش کی زد میں آگئے ، کاٹن کی چنائی کا عمل معطل ہوکر رہ گیا ۔ کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین احسان الحق نے دنیا نیوز کو بتایا کہ پنجاب میں رحیم یار خان ، بہاولپور ، وہاڑی ، ملتان پاک پتن جبکہ سندھ میں گھوٹکی ، سکھر ، میر پور خاص اور بلوچستان کے علاقے نصیر آباد میں بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر کپاس کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے رواں مالی سال مقامی طلب کو پورا کرنے کے لیے امپورٹ پر انحصار بڑھ سکتا ہے ۔ دوسری جانب کپاس کی چنائی روک جانے سے جننگ فیکٹریوں میں پیداواری عمل معطل ہوکر رہ گیا ہے جس کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹر کو سپلائی میں بھی خلل آنے کا خدشہ ہے ۔ جنرز کے مطابق غیر یقینی صورتحال کے باعث فی من کپاس 100 روپے مہنگی ہوکر سندھ میں 4750 اور پنجاب میں 5 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے

 

تبصرے بند ہیں.