سندھ حکومت میں شمولیت؛ ایم کیوایم کے ریفرنڈم کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری

سندھ حکومت میں شمولیت یا اپوزیشن میں بیٹھنے کے حوالے سے الطاف حسین کی ہدایت پرمتحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام آزادکشمیر سمیت ملک بھرمیں ’’عوامی ریفرنڈم ‘‘ کے لئے پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ سندھ حکومت میں شمولیت کے لئے پیپلز پارٹی کی دعوت پر رائے جاننے کے لئے متحدہ قومی موومنٹ کے تحت کرائے جانے والے ریفرنڈم کا آغاز صبح 9 بجے ہوا جو کسی بھی وقفے کے بغیر شام 5 بجت تک جاری رہا۔ جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوا اور ملک بھر سے آنے والے نتائج کو یکجا کرکے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ ریفرنڈم کے لئے ملک بھر میں قائم ایم کیو ایم صوبائی، ضلعی،زونز اورسیکٹرویونٹ کے دفاترمیں خصوصی کیمپس لگائے گئے، ریفرنڈم کے لئے مرکزی کیمپ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر قائم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ الکرم اسکوائر، لبرٹی چوک طارق روڈ، شاہراہ اورنگی چورنگی نمبر5 ،ٹی این ٹی کالونی یونٹ10، تانگہ اسٹینڈ ملیر اور گلف شاپنگ سینٹر تین تلوار میں بھی خصوصی کیمپس قائم کئے گئے جس میں کارکنوں ، ہمدردوں اور عوام کی بڑی تعداد نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ کراچی کے علاوہ سندھ کے مختلف شہروں حیدرآباد، میر پورخاص، سکھر، نوابشاہ، سانگھڑ، ٹنڈوالہیار، جام شورو، عمر کوٹ، ٹھٹھہ، بدین، گھوٹکی، خیر پور، نوشہرو فیروز، دادو، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، شکار پور، کشمور اور جیکب آباد میں ایم کیوایم کے زونل دفاتر پر بھی عوامی ریفرنڈم کے لئے کیمپس لگائے گئے جہاں ایم کیو ایم کے کارکنوں اور ہمدردوں نے رائے کے اظہار کے لئے ریفرنڈم میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ ایم کیوایم اپر پنجاب زون، سنیٹرل پنجاب زون، جنوبی پنجاب زون، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور گلگت و بلتستان سمیت آزاد کشمیر میں بھی ایم کیوایم کے صوبائی اورضلعی دفاترکے باہر کیمپ قائم کر کے عوام وکارکنان سے رائے طلب کی گئی۔ نائن زیرو پر ریفرنڈم کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے انتخابی میدان میں قدم رکھنے کے بعد کئی مثالیں قائم کی، اگر اس پر سیاسی جماعتیں عمل کریں تو پاکستان کو اصل جمہوری نظام مل جائے گا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ہمیشہ فیصلہ سازی میں عوامی اہمیت کو اجاگر کیا، سندھ حکومت میں شمولیت کے لئے کارکنان، ہمدردوں اور عوام کی رائے لینا بھی اسی کی ایک مثال ہے۔ آج پورے پاکستان میں جمہوریت کے لئے نئے باب کا آغاز ہے، آنے والے دنوں میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو عمل کرنا چاہئے تاکہ ملک میں جمہوریت اس کی اصل روح کے مطابق نافذ ہو۔ واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی دعوت دی تھی جس پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کو کارکنان کی رائے جاننے کے لئے ریفرنڈم کرانے کی ہدایت کی تھی۔

تبصرے بند ہیں.