کولمبو: فکسنگ خدشات بھی سری لنکا پریمیئر لیگ کے رواں سال انعقاد نہ ہونے کی بڑی وجہ ثابت ہوئے۔ 2 فرنچائز مالکان کے بکیز ہونے کا الزام پہلے ہی سامنے آ چکا،اب رہونا رائلز کے بھارتی مالک کی جانب سے معروف سری لنکن کرکٹرکو میچ فکسڈ کرنے کا حکم دینے کا انکشاف ہوا ہے، فوری طور پر آئی سی سی کو رپورٹ کرنے پر اینٹی کرپشن یونٹ حرکت میں آگیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکا کرکٹ بورڈ نے گذشتہ روز فرنچائزز کی جانب سے بقایا جات ادا نہ کرنے کی بنیاد پر ٹوئنٹی 20 پریمیئر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا، مگر اب یہ رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ اس میں فکسنگ خدشات کا بھی اہم کردار ہے، ایونٹ کی7میں سے 2فرنچائزز کا مبینہ طور پر بکیز کی ملکیت ہونے کا الزام پہلے ہی سامنے آ چکا، اب انکشاف ہوا کہ ایک فرنچائز کے بھارتی مالک نے ایس ایل پی ایل کے اگلے سیزن کیلیے اپنے ایک اہم کھلاڑی سے رابطہ کیا، اس شخص کی شناخت رہونا رائلز کے مالک کے طور پر ہوئی۔اس نے فاسٹ بولر سے کہا کہ اگر اس نے دوسرے ایڈیشن میں کچھ میچز فکسڈ نہ کیے تو اسے بہت بھاری نقصان اٹھانا پڑیگا، جس پر مذکورہ کھلاڑی نے فوری طور پر آئی سی سی کو رپورٹ کردی، اینٹی کرپشن یونٹ نے حرکت میں آتے ہوئے تحقیقات شروع کردیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ رہونا رائلز کے مالکان کا بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کی فرنچائز ڈھاکا گلیڈی ایٹر سے بھی قریبی تعلق ہے، جس کے بارے میں یہ بات تقریباً ثابت ہوچکی کہ وہ فکسنگ میں ملوث رہی، سابق کپتان اشرفل اس فکسنگ کا حصہ ہونے کا اپنا جرم قبول بھی کرچکے ہیں۔ سری لنکا بورڈ نے گذشتہ برس ایس ایل پی ایل سے مجموعی طور پر 250 ملین روپے منافع کمایا تھا مگر یہ شروع سے ہی شکوک کی زد میں رہی، اس کی 7 میں 6 فرنچائزز بھارت کی غیرمعروف شخصیات نے خریدی تھیں۔
تبصرے بند ہیں.