روپے کی بے قدری، ڈالر انٹر بینک میں نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

انٹربینک کی سطح پر ڈالر کی قدرمیں30 پیسے کے اضافے نے اوپن مارکیٹ پر بھی جمعہ کو منفی اثرات مرتب کیے جسکے نتیجے میں روپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر مزید60 پیسے کے اضافے سے 102.60 روپے تک پہنچ گئی۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 30 پیسے بڑھ کر102.03 روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے کے چیئرمین ملک بوستان نے تجارتی بینکوں نے اپنے کلائنٹس کو مطلوبہ مقدار میں ڈالر کی ترسیل نہیں کی جس سے انٹربینک واوپن مارکیٹ میں گھبراہٹ کی فضا پیدا ہوگئی تاہم یہ اضافہ عارضی بنیادوں پر ہے کیونکہ جوائنٹ ڈائریکٹراسٹیٹ بینک فارن ایکس چینج نے جمعہ کو ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ آئندہ ہفتے منگل کے بجائے پیر کو ہی تجارتی بینکوں کے توسط سے ڈالر کی ترسیل کو یقینی بنائیں گے۔ملک بوستان نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی اس یقین دہانی کے نتیجے میں امکان ہے کہ آئندہ ہفتے ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہو۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی بینک اگر کسی تعطل کے بغیر اپنے کلائنٹس کو مطلوبہ مقدار میں ڈالر فراہم کریں تو پاکستانی روپے پر بلحاظ قدر دباؤ نہیں پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ انٹربینک مارکیٹ میں رونما ہونے والی ہرنوعیت کی تبدیلی کے اثرات براہ راست اوپن کرنسی مارکیٹ پر بھی مرتب ہوتے ہیں اور اسی تناظر میں ہم نے اسٹیٹ بینک سے درخواست کی ہے کہ وہ بینکوں کے ذریعے ڈالر کی بلارکاوٹ سپلائی کو یقینی بنائے

تبصرے بند ہیں.