رواں سال پاکستان کو آم کی برآمدپر1 کروڑ ڈالر نقصان ہوگا
کراچی: ایران پر مغربی ممالک کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے اس سال پاکستان کو آم کی برآمد میں ایک کروڑ ڈالر نقصان ہوگا۔ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد کا کہنا ہے کہ ایران تیس ہزار ٹن پاکستانی آم کا خریدار رہا ہے۔ مغربی ممالک کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے پاکستان کی ایران کو آم کی برآمد پر منفی اثرات آئے ہیں۔ پاکستانی بینکوں نے ایران کے ساتھ تجارتی لین دین بند کر دیا ہے، جس سے آم کے برآمد کنندگان کو ایک کروڑ ڈالر نقصان کا سامنا ہے۔ تاہم ایران کے ساتھ قانونی تجارت بند ہونے سے غیر قانونی سطح پر زمینی راستوں سے اسمگلنگ بڑھ رہی ہے۔ جو قومی خزانے کے لئے نقصان کا باعث ہے۔ دوسری جانب امریکہ کو آم کی برآمد کی منظوری کے باوجود ہوائی سروس اور پورٹس پر مسائل کے باعث کمرشل برآمدشروع نہیں کی جاسکی ہے۔ جبکہ آسٹریلیا کو بھی آم کی برآمد کے سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ وحید احمد نے بتایا کہ پاکستان اس وقت چالیس ممالک کو آم برآمد کر رہا ہے اور اس سال خصوصاً جاپان، آسٹریلیا، جنوبی کوریا ، امریکہ ، ماریشس اور لبنان کو آم برآمد کیا جائے گا۔
تبصرے بند ہیں.