تھر میں کوئلے سے بجلی بنانے کے لیے 50 ارب روپے کے معاہدے

راچی: سندھ حکومت کی شراکت سے تھرمیں کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے کیلیے مقامی بینکوں سے 50ارب روپے کی فنانسنگ سے متعلق مختلف معاہدے طے پاگئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے نجی سرمایہ کاروں کواعتماد فراہم کیا۔ یہ منصوبہ ملک کو توانائی میں خودکفیل بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے شیئرہولڈرز اور پاکستان میں کام کرنے والے 8بڑے بینکوں پرمشتمل کنسورشیم کے مابین کوئلے کی کان اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کے لیے 50ارب روپے کی فنانسنگ کے سلسلے میں ماسٹر شیئرہولڈرز ایگری منٹ طے پاگیا ہے۔ معاہدے پرسندھ اینگروکول مائننگ منصوبے میں شریک حبکو، تھل لمیٹڈ، حبیب بینک لمیٹڈ، اینگرو، سی پی آئی مینگ ڈونگ اورچائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کے نمائندوں نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور سینئرصوبائی وزیر مراد علی شاہ کی موجودگی میں دستخط کیے۔

سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے بینکوں کے ساتھ حکومت سندھ سے بھی معاہدوں پردستخط کیے۔ معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ ملک کوتوانائی میں خودکفیل بنانے کاواحد ذریعہ تھرمیں کوئلے کے عظیم ذخائر ہیں۔ وفاقی حکومت بلوچستان میں لگنے والے کوئلے کے بجلی گھروں کے لیے آسٹریلیا کاکوئلہ درآمدکرنے کافیصلہ کرچکی تھی تاہم سندھ حکومت نے وزیراعظم کوآگاہ کیاکہ تھرکا کوئلہ دنیاکا بہترین کوئلہ ہے جس پر وزیراعظم نے رائے تبدیل کرتے ہوئے تھرکول منصوبے کی سرپرستی اور معاونت کی جس کے ہم شکرگزار ہیں۔ انھوںنے منصوبے کی جلد تکمیل پرزور دیا۔

سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی کے سی ای اوشمس الدین شیخ نے کہا کہ منصوبے میں چین کی فنانسنگ کے معاملات بھی طے پاچکے ہیں۔ 2018 میں کول مائننگ کاپروجیکٹ مکمل کرکے بجلی کی پیداوار شروع کردی جائے گی۔ مقامی آبادی کی فلاح و بہبودکے لیے بھی خصوصی فنڈتشکیل دیاگیا ہے۔ خورشیدجمالی چیئرمین ڈائریکٹرز بورڈآف سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی نے کہا کہ معاہدے ہماری محنت اورکاوش کانتیجہ ہیں۔ چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کے سی ای اوZiou Yamin نے کہاکہ ان کی کمپنی پاکستان میں صرف کاروباری مقاصد کے لیے کام نہیں کرتی بلکہ دونوں ملکوں کے دیرینہ تعلقات اورعوام کے مابین گہرے رشتے کومزید مضبوط بنانا مقصودہے۔

تبصرے بند ہیں.