تھری وفورجی صارفین کی تعداد 16.8 فیصد بڑھ کر 1.57 کروڑ ہوگئی

کراچی: رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ جولائی اگست کے مہینے میں نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی (تھری جی اور فورجی) صارفین کی تعداد 16.8فیصد اضافے سے ایک کروڑ 57لاکھ 65ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے اعدادوشمار کے مطابق ان صارفین میں ایک لاکھ 69ہزار فورجی صارف اور ایک لاکھ 39ہزار ایل ٹی ای صارفین شامل ہیں۔ موبائل کمپنیوں کے مطابق انٹرنیٹ کے استعمال پر ٹیکسوں کے نفاذ کی وجہ سے تھری جی اور فورجی کے پھیلاؤ میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے فی صارف ریونیو بھی تیزی سے کم ہورہا ہے جبکہ کمپنیوں کی کاروباری لاگت میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی کے صارفین کی تعداد ایک کروڑ 34لاکھ 98ہزار تھی جو جولائی میں بڑھ کر ایک کروڑ 46لاکھ 14ہزار اور اگست میں ایک کروڑ 57لاکھ 65ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ اعدادوشمارکے مطابق ملک بھر میں موبائل فون صارفین میں سے صرف 13.25فیصد صارفین نیکسٹ جنریشن (تھری یا فورجی) ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہے ہیں۔ ملک میں تھری جی ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد گزشتہ ایک سال کے دوران تھری جی اور فورجی صارفین کی تعداد میں اضافہ مجموعی صارفین کی تعداد کے لحاظ سے بہت کم ہے جس کی وجہ ملک میں اسمارٹ فون کے استعمال کے رجحان میں کمی بتائی جاتی ہے۔

تبصرے بند ہیں.