بھارت میں بارشوں سے ہلاک افراد کی تعداد 73ہوگئی، ہزاروں ہندو یاتری مندروں میں محصور

نئی دہلی: بھارت کی شمالی اور مغربی ریاستوں میں بارشوں، سیلابی ریلوں اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 73 ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں افراد مختلف مقامات پر محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست اتر اکھنڈ اور ہماچل پردیش میں وقت سے پہلے ہی شروع ہونے والی مون سون بارشوں نے تباہی مچادی ہے۔ سب سے زیادہ نقصان اتر اکھنڈ میں ہوا ہے جہاں سیلابی ریلوں اور مٹی کے تودے گرنے سے اب تک 50 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، سیکڑوں لاپتہ جبکہ ہزاروں سیلابی پانی میں محصور ہیں جن میں بڑی تعداد ہندو یاتریوں کی ہے۔ کئی علاقوں میں رابطہ سڑکیں اور پل سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں جبکہ مٹی کے تودوں نے پہاڑی علاقوں کا دیگر مقامات سے زمینی رابطہ منقطع کردیا ہے۔ ریاست کے گڑھوال ڈویژن میں ہندو برادری کے مقدس مقامات گنگوتری، جمنوتری، بدری ناتھ اور کیدار ناتھ جانے والے تمام راستے کئی مقامات پر کٹ گئے ہیں جس کے باعث ہزاروں یاتری مندروں میں محصور ہوکر رہ گئے، زمینی رابطہ منقطع ہونے کے باعث فوج اور دیگر فورسز ہیلی کاپٹرز کے ذریعے امدادی کارروائیاں سرانجام دے رہی ہیں تاہم مسلسل بارش کے باعث اس سلسلے میں بھی انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دوسری جانب ہماچل پردیش کے مختلف علاقوں میں بھی صورت حال مختلف نہیں جہاں گزشتہ 3 روز سے جاری بارشوں سے اب تک 13 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے، ریاست میں سیاحتی ضلع کنتنور میں زمین کھسکنے کے باعث دو ہزار سے زائد سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست ہریانہ اور اتر پردیش میں بھی طوفانی بارشوں کے باعث پیش آنے والے واقعات کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.