امریکی ڈرون حملوں میں مارے جانے والے نصف عام شہری, رپو

بیورو آف انوسٹی گیٹو جرنلزم کی رپورٹ کے مطابق ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے 700 افراد میں سے 323 عام شہری تھے۔ مارے جانے والوں میں 168 بچے اور 55 عورتیں بھی شامل ہیں۔

لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ کے ایک غیر سرکاری ادارے بیورو آف انوسٹی گیٹو جرنلزم کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے مجموعی افراد میں سے تقریباً نصف تعداد عام شہریوں کی ہے۔ ’نیمنگ دی ڈیڈ‘ یا ’مرنے والوں کی شناخت‘ نامی اپنے ایک منصوبے کے تحت اس ادارے نے اب تک ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے 700 افراد کے نام اکٹھے کئے ہیں جن میں سے تقریباً آدھی تعداد یعنی 323 کی شناخت بطور عام شہری ہوئی ہے جن میں 99 بچے بھی شامل ہیں۔ بیورو نے ہلاک ہونے والوں کی شناخت کا منصوبہ گزشتہ برس شروع کیا تھا لیکن اس کا کہنا ہے کہ وہ اب تک مرنے والوں کی مجموعی تعداد 2342 افراد میں سے انتہائی کم یعنی صرف تین میں سے ایک شخص کی شناخت میں کامیاب ہو سکا ہے۔ امریکی حکام کہتے ہیں کہ ڈرون حملوں میں صرف شدت پسند ہی نشانہ بنائے جاتے ہیں۔ برطانوی ادارہ ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے نام اور ان کی دیگر معلومات اکٹھی کرتا ہے تاہم وہ بھی اعتراف کرتا ہے کہ اس علاقے میں رسائی نہ ہونے کی وجہ سے تفصیلات اکٹھی کرنے میں اسے دشواری کا سامنا ہے۔ –

تبصرے بند ہیں.