کینیا پولیس کے مطابق ارشد شریف کو اتوار کی رات نیروبی مگادی ہائی وے پر شناخت میں غلطی پر پولیس نے سر پر گولی مار کر ہلاک کیا۔
ارشد شریف کے قتل سے متعلق کینین پولیس کا بیان
کینین پولیس کے مطابق ارشد شریف کو رات 9 بجے غلط فہمی کی بنا پر قتل کیا گیا، پولیس رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی گاڑی ان کا ’بھائی‘ چلا رہا تھا، مگادی ہائی وے پرپولیس نے چھوٹے پتھر رکھ کر روڈبلاک کیا تھا، ارشد شریف کی کار روڈ بلاک کے باوجود نہیں رکی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس آفیسرز نے کار نہ رکنے پرفائرنگ کی اور گاڑی پر 9 گولیاں فائر کی گئیں جس میں سے ایک ارشد شریف کو لگی۔
اب نظر ڈالتے ہیں ارشد شریف سے قبل کینیا میں ہوئے ہائی پروفائل قتل کیسز پر ۔
بھارتیوں کا قتل
حال ہی میں کینین پولیس اسکواڈ ( ایس ایس یو) پر دو بھارتیوں ذوالفقار احمد خان (بالاجی ٹیلی فلم کے سابق چیف آپریٹنگ آفیسر) اور محمد زید سمیع قدوائی کے قتل کا الزام لگایا گیا۔
دونوں بھارتی کینین صدر ویلیم روٹو کی ڈیجیٹل مہم کاحصہ بننے کے لیے اپریل میں کینیا پہنچے تھے ، 25 جولائی کو دونوں بھارتی کینین ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ لاپتا ہوگئے تھے۔
جولی وارڈ کیس
ان ہائی پروفائل کیسز میں جولی وارڈ کا قتل کیس بھی شامل ہے جنہیں ستمبر 1988 میں کینیا میں ہی قتل کیا گیا۔
برطانوی شہری جولی وارڈ کینیا کے مسائی مارا گیم ریزرو میں اپنے کیمپ سے لاپتا ہوگئی تھیں، ایک ہفتے بعد جولی کی مسخ شدہ اور جلی ہوئی لاش مکاری کے علاقے سے ملی، جولی 7 ماہ کے ٹرپ پر یوکے سے کینیا پہنچی تھی۔
فادر قیصر
اگست 2000 میں رومن کیتھولک پادری فادر جوہن انتھونی قیصر کو سر پر پیچھے سے گولی مار کر قتل کیا گیا جس کے بعد کینیا کی نکورو نائیوشا روڈ پر واقع مورینڈٹ جنکشن پر موجود درختوں کے نیچے سے ایک قصائی کو ان کی لاش ملی۔
رپورٹ کے مطابق جوہن انتھونی قیصر کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ اکوومی کمیشن کے سامنے دستاویزات پیش کرنے جارہے تھے، انہیں اگلے تین ہفتوں کے دوران نیدرلینڈز کے شہر ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت میں حکومت کے خلاف بیان دینے کے لیے پیش ہونا تھا۔
کینیا میں ہونیوالی اہم ترین گرفتاری
1999 میں کینیا میں کردستان پارٹی کے بانی اور ترکی کو مطلوب عبداللہ اوکلان کی گرفتاری کا بھی ڈرامائی سین دیکھنے میں آیا، عبداللہ اوکلان گزشتہ کئی برسوں سے نیروبی کے سفارت خانے میں مقیم تھے جہاں ترکی کے عہدیداروں نے کینیا چھوڑتے وقت انہیں گرفتار کیا۔
بعد ازاں انہیں ترکی منتقل کرکے سزائے موت سنائی گئی جسے بعد میں عمر قید میں تبدیل ہوگئی۔
ڈچ بزنس مین سمیت دیگر غیر ملکیوں کا قتل
جون 2021 میں ڈچ بزنس مین ہرمن رومین ہورسٹ کو مبینہ طور پر اغوا کیے جانے کے بعد ان کے اپارٹمنٹ میں ہی قتل کردیا گیا۔
ہرمن قتل کیے جانے سے 6 سال قبل اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ کینیا شفٹ ہوئے تھے اور کینیا کے شہر مومباسا اورکلیفی میں کئی نائٹ کلب کے مالک تھے۔
2017 میں بھی سوئس جوڑے کی کمبل میں لپٹی لاشیں مومباسا کی سڑک سے ملی جب کہ 2014 میں روسی اور جرمن سیاحوں کو2 مختلف واقعات میں قتل کیا گیا۔
تبصرے بند ہیں.