آئی سی سی نے تھرڈ امپائر کو بااختیار بنانے کا فیصلہ کرلیا

لندن: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے تھرڈ امپائر کو زیادہ بااختیار بنانے کا فیصلہ کرلیا، ایشز سیریز کے دوران آزمائشی بنیادوں پر ڈائریکٹ ٹی وی فوٹیج فراہم کی جائے گی۔ کسی بھی غلطی کی صورت میں ازخود مداخلت کرسکیں گے، آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے ٹیکنالوجی کے اس دور میں اسٹورٹ براڈ کا بچ نکلنا افسوسناک ہے۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے فیصلہ سازی میں تھرڈ امپائر کا کردار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، چیف ایگزیکٹیو رچرڈسن نے کہا کہ دوسرے اور تیسرے ایشز ٹیسٹ کے دوران ہم آزمائشی طور پر ٹی وی امپائر کو براہ راست میچ کی فوٹیج فراہم کریں گے، انھیں کسی ڈائریکٹر یا پروڈیوسر کی بھیجی گئی تصاویر پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا اگر ہم اسی لائن پر آگے بڑھے تب تھرڈ امپائر کو کسی بھی غلطی کی صورت میں اس کو بدلنے کا اختیار حاصل ہوجائے گا۔یہ ایک طویل المدتی عمل ہے، لوگوں کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ ہم اس پر اگلی سیریز سے عملدرآمد شروع کردیں گے، ابھی یہ اپنے ابتدائی مراحل میں ہے، ہم اس کا اچھی طرح جائزہ لینے کے بعد عملدرآمد شروع کریں گے۔ رچرڈسن نے کہا کہ ٹرینٹ برج ٹیسٹ میں امپائرنگ پر بے تحاشا اعتراضات سامنے آنے کی وجہ سے آفیشلز کے بارے میں تجزیاتی رپورٹ جاری کی گئی، ایسا ہر بار نہیں ہوگا، انھوں نے تسلیم کیا کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں اسٹورٹ براڈ کا آؤٹ ہونے سے بچ جانا افسوسناک ہے۔ ایشٹون ایگر کے بارے میں اسٹمپ کی کال سے متعلق انھوں نے کہا کہ نہ صرف میچ ریفری بلکہ امپائرز منیجر ونس وان ڈیر بجل اور آئی سی سی منیجر آف کرکٹ جیف الیرڈک نے بھی فوٹیج کا جائزہ لیا، سب اس نتیجے پر پہنچے کہ صورتحال واضح نہیں کہ بیٹسمین کا پاؤں فضا میں ہے یا نہیں۔ ایم سی سی کی جانب سے ٹیکنالوجی کا کنٹرول سنبھالنے کی تجویز پر رچرڈسن نے کہا کہ ہر روز نت نئی چیزیں سامنے آرہی ہیں، ایسے میں کونسل کیلیے ایسا کرنا فی الحال ممکن نہیں ہے، نیوٹرل امپائرز کی پالیسی سے متعلق انھوں نے کہا کہ ایک بار پھر اس بارے میں بحث شروع ہوگئی،اگرچہ کوئی بھی امپائر دھوکا دہی نہیں کرتا مگر ایسی رائے کا قائم ہوجانا ہی اصل مسئلہ ہے۔

تبصرے بند ہیں.