کراچی: آئی او سی نے پابندی عائد کیے جانے کے حوالے سے پاکستان کو آخری وارننگ جاری کردی۔ کھیلوں کی عالمی تنظیم کے ایگزیکٹیو بورڈ نے سینٹ پیٹرز برگ میں ہونے والے اپنے اجلاس میں قرار دیاکہ اگر پاکستان میں حکومتی اتھارٹیز خاص طور پر پی ایس بی کی معاونت سے قائم کی جانے والی غیر قانونی متوازی تنظیم نے پی او اے کے معاملات میں دخل اندازی جاری رکھی ،ملک میں اولمپک چارٹر کے مطابق کام کرنے میں رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے نئے انتخابات کرائے تو آئی او سی پابندی عائد کردے گی،موصولہ اطلاعات کے مطابق آئی او سی کے صدر جیکس روگ کی زیر صدارت سہ روزہ اجلاس میں چاروں نائب صدور اور بورڈ کے دیگر 10 ارکان نے پاکستان میں حکومتی اتھارٹیز خاص طور پر پی ایس بی کی مدد سے قومی اولمپک کمیٹی کے متوازی باڈی قائم کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ایگزیکٹیو بورڈ نے کمیٹی کے موقف کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان میں کسی ایسی تنظیم کو ہر گز تسلیم نہیں کریں گے جو اولمپک چارٹر کے اصولوں اور قواعد کے منا فی ہو، آئی او سی پاکستان میں جنرل(ر) سید عارف حسن کی سربراہی میں قائم قومی اولمپک ایسوسی ایشن کوہی حقیقی تنظیم تسلیم کرتی ہے،دریں اثنا آئی او سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے پابندی کا شکار بھارت کے معاملہ کا بھی جائزہ لیا اور پابندی اٹھانے کے لیے روٹ میپ جاری کرتے ہوئے ہر حالت میں 15 جولائی تک بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن کے آئین پر نظر ثانی اورضروری ترامیم کرنے کی ہدایت کی۔ بھارتی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ اس ضمن میں گڈ گورنس اور تمام معاملات کو درست سمت میں چلانے کو یقینی بنائے، کھیلوں کی عالمی تنظیم کے بورڈ نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ آئینی ترامیم کے بعد یکم ستمبر تک ہر صورت بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات منعقد کرائے جائیں، ایگزیکٹیو بورڈ نے بھارتی وزیر کھیل کی جانب سے اپنے ملک میں اولمپک تحریک کی خود مختاری کو بر قرار رکھنے،آئی او اے اور بھارتی حکومت کے مابین خوشگوار تعلقات قائم رکھنے کی یقین دہانی کو سراہا،سہ روزہ اجلاس کے دوسرے دن مختلف معاملات کا جائزہ لیا گیا اور اس ضمن میں متعدد فیصلے بھی کیے گئے،اولمپکس2004 میںڈوپ ٹیسٹ میں الزامات ثابت ہونے پر 3کھلاڑیوں سے واپس لیے جانے والے میڈلز دیگر کھلاڑیوں کو تفویض کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
تبصرے بند ہیں.