مسلح و مذہبی گروپس بلوچستان کے مفاد میں مذاکرات کی میز پر آئیں، مالک بلوچ

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پہاڑوں پر جانے والے اور مذہب کے نام پر دھماکے کرنے والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد ترک کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں ،مسائل تشدد سے نہیں بلکہ بات چیت سے حل ہوسکتے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلو چستان کو تباہی کے دہانے پر مشرف نے لاکھڑا کیا۔ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کاروائی ہونی چاہیے ۔ بلوچستان میں 3 رکنی کابینہ کام کررہی ہے مزید توسیع جلد کی جائے گی ۔ ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ ڈیرہ بگٹی اور کوہلو سے جو لوگ نقل مکانی کرگئے ہیں ان کی واپسی کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور جلد انھیں اپنے علاقوں میں آباد کیا جائے گابلوچستان میں جاری تشدد کی کارروائیوں سے متعلق انھوں نے کہاکہ تشدد سے مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے، پہاڑوں پر جانے والے اور مذہب کے نام پر دھماکے کرنے والوں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں اور مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے نکالیں کیونکہ تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ بلوچستان پہلے ہی تباہ حال ہے اگر مزید موقع ضائع کیا تو عوام کو مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے صو بے میں امن وامان کے قیام اور لوگوں میں عدم تحفظ کے احساس کے خاتمے کے اقدامات کیلیے تمام مسلح و مذہبی گروپوں سے اپیل کی کہ وہ ملک وہ صو بے اور غریب عوام کے مفاد کے خاطر حکومت سے نہ صرف بات چیت کریں بلکہ صو بے کی ترقی اور حقوق کیلیے حکومت کا ساتھ دیں حکومت ان کے ساتھ ہر وقت بات چیت کیلیے تیار ہے۔

تبصرے بند ہیں.