پیداوار بڑھنے، کھپت گھٹنے کی پیشگوئی، یو ایس ڈی اے کی رپورٹ کے بعد عالمی کاٹن مارکیٹس میں زبردست مندی
کراچی: یونائیٹڈ اسٹیٹس ڈپارٹمنٹ آف ایگریکلچر (یوایس ڈی اے) کی جانب سے 2013-14 کے دوران دنیا بھر میں کپاس کی پیداوار پہلے تخمینوں کے مقابلے میں زیادہ ہونے جبکہ کھپت مزید کم ہونے بارے رپورٹ جاری ہونے کے بعد کپاس کی عالمی منڈیوں میں روئی کی قیمتوں میں زبردست مندی کا رجحان۔ نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں روئی کی قیمتیں پچھلے 7 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آنے کے ساتھ ساتھ بھارت اور چین میں بھی روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان تاہم پاکستان سے روئی کے بڑے برآمدی آرڈرز کے باعث روئی کی قیمتوں میں استحکام۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن(پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ یو ایس ڈی اے کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق 2013-14 کے دوران دنیا بھر میں کپاس کی پیداوار 118.02ملین بیلز (480پونڈ) متوقع ہے جبکہ گزشتہ ماہ جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کپاس کی پیداوار کا تخمینہ 117.16 ملین بیلز لگایا گیا تھا جبکہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 2013-14 کے دوران کپاس کی کھپت کا اندازہ 109.79ملین بیلز لگایا گیا ہے جبکہ قبل ازیں دنیا بھر میں کپاس کی کھپت کا اندازہ 110.17ملین بیلز لگایا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق کاٹن سیزن 2013-14 کے خاتمے تک دنیا بھر میں روئی کے اینڈنگ اسٹاک ریکارڈ 94.39ملین بیلز ہونگے جبکہ کاٹن سیزن 2012-13 کے روئی کے اینڈنگ اسٹاک 85.58 ملین بیلز تھے احسان الحق نے بتایا کہ یو ایس ڈی اے کی رپورٹ کے اجرا سے قبل دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں کافی تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا تھا جس کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج نے روئی کی قیمتیں 87.30 سیٹ فی پاؤنڈ تک پہنچ گئی تھیں جبکہ بھارت میں روئی کی قیمتیں 43 ہزار 200روپے فی کینڈی تک پہنچ گئی تھیں جس کی بڑی وجہ دنیا بھر میں کپاس کی پیداوار توقعات سے کم ہونے اور چین کی جانب سے روئی خریداری کے نئے آرڈرز جاری کرنے کی اطلاعات تھی تاہم یو ایس ڈی اے رپورٹ جاری ہونے کے بعد نیویارک کاٹن ایکسچینج میں روئی کی قیمتیں 2.12 سینٹ فی پونڈ جبکہ بھارت میں 163 روپے فی کینڈی تک گر گئیں۔ماہرین کے مطابق اگر چین نے توقعات کے مطابق آئندہ ہفتے کے دوران نئے خریدار آرڈرز جاری کر دیے تو اس سے روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان دوبارہ جاری ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے بھارت ،انڈونیشیا اور ویت نام کو روئی کے بڑے برآمدی آرڈرز کے باعث روئی کی قیمتوں میں کافی استحکام دیکھا جا رہا ہے جس سے پچھلے دو تین روز کے دوران روئی کی قیمتیں 50روپے فی من مزید اضافے کے ساتھ 6ہزار 650 روپے فی من تک پہنچ گئیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت جو دو ہفتے قبل تک پاکستان سے 84سینٹ فی پاؤنڈ تک روئی خریدار ی کر رہا تھا اب اس نے 86 سینٹ فی پاؤنڈ تک روئی خریداری شروع کر دی ہے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث پاکستانی کاٹن جنرز بھی مقامی ٹیکسٹائل ملز کو روئی فروخت کرنے کی بجائے اسے برآمد کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.