کراچی اسٹاک مارکیٹ، انرجی وفرٹیلائزر سیکٹر میں وسیع سرمایہ کاری، انڈیکس 23037 کی نئی تاریخ رقم کرگیا

کراچی: سرکلرڈیٹ پر کنٹرول کرنے سے متعلق حکومتی اقدامات اور اینگروفرٹیلائزر پلانٹ کو ماری گیس کی جانب سے قدرتی گیس کی فراہمی کی اطلاعات نے کراچی اسٹاک ایکس چینج کی کاروباری سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب کیے۔ تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی23000 پوائنٹس کی سطح بھی عبورکرگیا، انرجی وفرٹیلائزرسیکٹر میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری نے مارکیٹ کے گراف کو بلندکیا تیزی کے سبب68.28 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں71 ارب7 کروڑ98 لاکھ77 ہزار804 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر47 لاکھ45 ہزار401 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ کے دونوں سیشنز میں تیزی کے اثرات غالب رہے کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے21 لاکھ70 ہزار591 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے13لاکھ78 ہزار125 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے6 لاکھ10 ہزار559 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے5 لاکھ 86 ہزار126 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئیتیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 290.19 پوائنٹس کے اضافے سے 23037.32 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 256.66 پوائنٹس کے اضافے سے 17990.10 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 376.76 پوائنٹس کے اضافے سے40215.49 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت28.03 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ54 لاکھ3 ہزار100 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار334 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں228 کے بھاؤ میں اضافہ 83 کے داموں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور فوڈز کے بھاؤ176 روپے بڑھکر5305 روپے اور باٹا پاکستان کے بھاؤ79 روپے بڑھ کر1780 روپے ہوگئے جبکہ پاکستان سروسز کے بھاؤ14 روپے کم ہوکر273.13 روپے اور سفائر فائبرز کے بھاؤ9.79 روپے کم ہوکر186.17 روپے ہوگئے

تبصرے بند ہیں.