ذخیرہ اندوزی وناجائز منافع خوری روکنے کیلیے اہم اقدامات کا فیصلہ

اسلام آباد: قومی پرائس کمیٹی نے ملک میں ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری روکنے کیلیے اہم فیصلوں کی منظوری دیدی ہے اور ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ملک کے چاروں صوبوں میں اتوار بازار، سستے رمضان بازار لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب میں پرائس مجسٹریٹ تعینات کیے جائیں گے جبکہ ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی چیکنگ و مانیٹرنگ کیلیے وزارت بین الصوبائی رابطہ کو مجسٹریٹس کے اختیارات بحال کرنے کیلیے وفاقی کابینہ میں بل پش کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران تاجروں کے ساتھ باہمی مشاورت کے بعد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی لسٹ جاری کی جائے گی اور اس ریٹ لسٹ کے مطابق اشیا فروخت ہونگی۔ قومی پرائس کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز یہاں وفاقی وزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جلاس میں وفاقی اورچاروں صوبوں کے نمائندوں کے علاوہ وزارت صنعت و پیداوار اور دیگر متعلقہ وزارتوں کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں قیمتوں کے نظام کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک میں قیمتوں کی مانیٹرنگ کا جامع و موثر نظام متعارف کروایا جائیگا۔ اس کے علاوہ اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی و ناجائزہ منافع خوری کی روک تھام کیلیے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پنجاب میں ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو سرگرم و فعال کیا جائیگا اور پنجاب میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مارکیٹ کی صورتحال کا جائزہ لے کر مقرر کی جائیں گی اور اس مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت پر اشیا کی فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔ اس کے علاوہ ہوم ڈپارٹمنٹ کی طرف سے 1235 پرائس مجسٹریٹ تعینات کرنیکا نوٹیفکیشن جاری کیاجائیگا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ پنجاب میں رمضان المبارک کے دوران 335 رمضان بازار لگائے جائیں گے اور 2 ہزار 51 فیئر پرائس شاپس قائم کی جائیں گی جبکہ ایک ہزار 63افطار مدنی دستر خوان لگائے جائیں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز متحرک ہونگے اور سندھ بھر میں اشیا کی ذخیرہ اندوزی بلیک مارکیٹنگ روکنے کیلیے تاجروں کے ساتھ مل کر نظام وضع کریں گے اور تمام کمشنرز و ڈپٹی کمشنر این جی اوز ، صارفین کی تنظیموں سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مشاورت کے ساتھ اشیا کے ریٹ مقرر کریں گے اور انکی جاری کردہ ریٹ لسٹ تمام دکانوں اور ٹھیلوں پر آویزاں کرنا ہونگی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ کراچی میں 135 اتوار بازار لگائے جائیں گے اور جہاں کہیں اشیائے خورونوش کی قلت محسوس کی جائے گی وہاں یوٹیلٹی اسٹورز کو متحرک کیا جائیگا اور انہیں اشیا وافر مقدار میں سُپلائی کرنے کی ہدایت کی جائے گی جبکہ خیبر پختونخواہ میں اشیائے خورو نوش کی بہتر طور پر مانیٹرنگ کیلیے اشیا ضروریہ کی قیمتوں کے تعین کیلیے ضلعی پرائس ریویو کمیٹیاں قائم کی جائیں گی اور ان کمیٹیوں کی مقرر کردہ قیمتوں کی ریٹ لسٹیں دکانداروں و ٹھیلوں و خوانچہ فروشوں کو فراہم کی جائیں گی اور اس سے زائد قیمت پر اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی اور اشیا کی قیمتیوں کی مانیٹرنگ ضلعی انتظامیہ اور فوڈ ڈپارٹمنٹ کے حکام مل کر کریں گے۔ اس کے علاوہ جمعہ و اتوار بازار بھی لگائیں جائیں گے۔ اسی طرح بلوچستان میں بھی جمعہ و اتوار بازار لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بلوچستان میں بھی مقامی تاجر تنظیموں و دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈروزں کی باہمی مشاورت کے ساتھ اشیا کی قیمتیں مقرر کی جائیں گی اسی طرح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی اتوار بازار لگائیں جائیں گے اور قیمتوں کی مانیٹرنگ کی جائیگی۔

تبصرے بند ہیں.