اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مصلحت کی خاطر عمران خان کے خلاف فی الحال کارروائی کی ضرورت نہیں ہے۔جے یو آئی پاکستان میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جیسے امریکا کا مستقبل نہیں رہا ایسے ہی اب عمران خان کا بھی کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے، امریکی سازشی بیانیے اور سائفر سے پیچھے ہٹنا بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے پیچھے غیر ملکی فنڈنگ ہے اور اسکے پیچھے چھپی سازش سے پردہ چاک کرنا ملکی مفاد کا تقاضا ہے، ہم نے اپنے طور پر انویسٹیگیٹ کیا ہے کہ لانگ مارچ کو ایک ملک فنڈنگ کر رہا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سعودی فرمان روا شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کو سبوتاژ کرنے کے لیے لانگ مارچ کا ڈرامہ رچایا گیا ہے کیونکہ جب تک شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کی تاریخ نہیں طے ہوئی تھی تب تک عمران لانگ مارچ کی تاریخ کا بھی اعلان نہیں کر رہے تھے۔پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان کو جیسے ہی پتہ چلا کہ شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ نومبر میں ہوگا تو اس نے نومبر میں مارچ شروع کیا، جب شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان 21 نومبر کو طے ہوا تو عمران خان نے 21 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر دیا۔انہوں نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے دھرنے کے اعلان کے بعد دورہ پاکستان ملتوی کیا، ایک ملک نہیں چاہتا تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ کریں اور اس لیے لانگ مارچ کو فنڈنگ کر رہا ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے دو تین ممالک کے لیے بڑی سرمایہ کاری لے کر آرہے تھے۔پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران نے 2014 میں بھی چینی صدر کے دورہ کو سبوتاژ کرنے کے لیے دھرنا دیا تھا، عمران خان نے ہر وہ قدم اٹھایا ہے جو ریاست پاکستان کے مفادات کے خلاف ہے۔ عمران خان کا لانگ مارچ اب فرلانگ مارچ بن چکا ہے، عمران خان نے آرمی چیف کی تقرری کو بھی متنازعہ بنایا۔
تبصرے بند ہیں.