بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ایک نجی اسپتال میں ڈینگی کے ایک مریض کو پلیٹلیٹس کی جگہ لیموں جوس ڈرپ کے ذریعے جسم میں منتقل کر دیا گیا جس سے 32 سالہ مریض جان کی بازی ہار گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 32 سالہ مریض کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ان کے مریض کو جو ڈرپ لگائی گئی اس پر پلازمہ لکھا ہوا تھا تاہم اس میں لیموں کا میٹھا جوس تھا جس سے ان کا پیارا جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، ریاستی حکومت سے مطالبہ ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
ڈپٹی وزیر اعلیٰ اتر پردیش براجیش پاتھک کا کہنا ہے کہ میری ہدایت پر متعلقہ اسپتال کو سیل کر دیا گیا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
ایڈیشنل چیف میڈیکل آفیسر ریاست پریاگراج (سابق الہ آباد) کا کہنا ہے کہ مریض کے خون کے سیمپل لے لیے گئے ہیں اور خون کے نتائج آنے تک اسپتال سیل رہے گا۔
دوسری جانب اسپتال انتظامیہ نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مریض کے پلیٹلیٹس 17 ہزار تک گر گئے تھے جس پر اس کے اہلخانہ خود پلازمہ لیکر آئے جو اسے لگایا گیا۔
نجی اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریض کے اہلخانہ ایک سرکاری اسپتال سے پلازمہ کے 5 یونٹس لیکر آئے جس میں سے 3 لگائے گئے جس پر اس ک طبیعت خراب ہو گئی اور بعد ازاں وہ دم توڑ گیا۔
تبصرے بند ہیں.