چلی کی آبزرویٹری میں دنیا کے سب سے بڑے ڈیجیٹل کیمرا کی تنصیب لگ بھگ مکمل ہوچکی ہے۔
ویرا سی روبن آبزرویٹری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس کیمرے کو اس لیے نصب کیا گیا ہے تاکہ اس کے لینس سے بہترین تصاویر لی جاسکیں۔
ایل ایس ایس ٹی نامی کیمرا عام ڈیجیٹل کیمروں کی طرح ہی کام کرتا ہے اور اس میں 189 سنسرز نصب ہیں جو ستاروں اور دیگر کی روشنی کو اکٹھا کرکے برقی سگنلز میں بدل دیتے ہیں جن کی مدد سے ڈیجیٹل تصاویر تیار کی جاتی ہیں۔
ہر سنسر کا حجم 16 ملی میٹر کا ہے اور ہر ایک کے پکسلز کسی آئی فون کیمرے سے زیادہ ہیں۔
*Wink* 😉
Ever wondered what opening and closing the shutter on the world's largest digital camera looks like? Wonder no more!
The camera team @SLAClab tested the camera's shutter while the lens cap was off last month, giving this great view!
📹: V. Riot pic.twitter.com/P8JlCGQxDT
— Rubin Observatory (@VRubinObs) October 14, 2022
یہ 3200 میگا پکسل کیمرا ہے جو اتنا طاقتور ہے جو گالف کی ایک گیند کو 15 میل دور سے بھی لینس میں محفوظ کرسکتا ہے جبکہ اس کا حجم ایک چھوٹی ایس یو وی جتنا ہے۔
اس کیمرے سے کھینچی گئی چند تصاویر کا ریزولوشن 3.2 گیگا پکسلز تھا اور اس کے لینس کا قطر 1.57 میٹر ہے۔
یہ کیمرا ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا اور آخری اپ گریڈ ہونا باقی ہے جبکہ ایک کولنگ سسٹم کو بھی اس کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
آبزرویٹری کے ترجمان کے مطابق اس کیمرے سے محققین کو قیمتی ڈیٹا مل سکے گا جس سے وہ کائنات کے عظیم اسرار کے بارے کافی کچھ جان سکیں گے۔
تبصرے بند ہیں.