جی ہاں! یہ گاڑی جدید ٹیکنالوجی کا ایک شاہکار ہے جسے جائٹکس گلوبل میں پیش کیا جارہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مکمل طور پر مصنوعی ذہانت پر مشتمل ایک ایسی گاڑی بنائی گئی ہے جو ٹیکنالوجی میں ایک نئی جدت ہے، یہ گاڑی اسٹیئرنگ ویل کے بغیر چلتی ہے۔
اس کے علاوہ اس گاڑی میں کیمرا بھی موجود ہے اور یہ صارف کی آواز کی پہچان اور اس کے چہرے کی شناخت کی صلاحیت بھی رکھتی ہے، گاڑی کی وینڈ شیلڈ کو ایک اسکرین میں تبدیل کیا گیا ہے جو باہر کی دنیا دکھانے میں مدد دے گی۔
اس پروٹو ٹائپ گاڑی کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی گاڑی بنانے کا بنیادی مقصد وقت کی بچت ہے، اس میں من پسند موسیقی سننے، گیم کھیلنے اور فلم دیکھنے کا فیچر بھی موجود ہے۔
اس کے علاوہ انسانی صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے گاڑی کی سیٹ پر سینسرز بھی لگائے گئے ہیں جو سوار ہونے والے کے بلڈپریشر، جسم کے درجہ حرارت اور ذہنی اور جسمانی دباؤ کے بارے میں بھی آگاہ کریں گے۔
اس پروٹو ٹائپ گاڑی کو ‘کیڈیلک’ نے بنایا ہے اور اس گاڑی کی پروڈکشن 2030 تک عمل میں لائی جائے گی۔
اس کے علاوہ جائٹکس گلوبل میں ہوا میں اُڑنے والی گاڑی بھی توجہ کا مرکز ہے جس میں مزید جدت لائی گئی ہے، ٹیکنالوجی سے بھر پور جائٹکس کا یہ میلہ 14 اکتوبر تک جاری رہے گا۔
تبصرے بند ہیں.