ایکسپورٹرز کا چاول برآمدات میں 35 فیصد کمی پر تشویش کا اظہار

کراچی: رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین جاوید علی غوری نے پاکستانی چاول کی برآمدات میں 35 فیصد کمی پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ جولائی 2012 تا جون 2013 تک چاول کی کاشت 41لاکھ 98 ہزار ایکڑ پرکی گئی اور تقریبا 34 لاکھ 61ہزار ٹن چاول کی پیداوار گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 5.61 فیصد زائد رہی لیکن اس کے باوجود مالی سال 2013 کے اختتام پر 217 ملین ڈالر مالیت کا تین لاکھ 38 ہزار906 ٹن پاکستانی باسمتی چاول کی برآمدات میں کمی رہی۔ انہوں نے کہا کہ چاول کی برآمدات میں کمی کے باعث حکومتی زرمبادلہ ذخائر میں بھی کمی کا سامنارہا ہے۔ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین جاوید علی غوری نے بتایا کہ مالی سال 2012 میں یکم جولائی 2011 تا 30جون 2012 تک 844 ملین ڈالر مالیت کا 9 لاکھ 68 ہزار 941 ٹن باسمتی چاول برآمد کیا گیا لیکن اسکے برعکس یکم جولائی 2012 تا 30 جون 2013 تک626 ملین ڈالر مالیت کا 6 لاکھ 30 ہزار35 ٹن باسمتی چاول برآمد کیا جاسکا جس کے بعد باسمتی چاول کی برآمدات میں 217 ملین ڈالر مالیت کا تین لاکھ 38 ہزار906 ٹن کمی رونما ہوگئیانہوں نے کہا کہ اسی طرح مالی سال 2012 میں یکم جولائی 2011 تا 30جون 2012 تک 1237 ملین ڈالر مالیت کا 27 لاکھ 55 ہزار 904 ٹن نان باسمتی چاول برآمد کیا گیا لیکن اس کے برعکس بین الاقوامی مارکیٹ میں چاول کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے باعث پاکستانی نان باسمتی چاول کم قیمت پر اضافی برآمد کرتے ہوئے یکم جولائی 2012 تا30 جون 2013 تک 12.10 ملین ڈالر مالیت کا 28 لاکھ 58 ہزار 978 ٹن نان باسمتی چاول برآمد کیا گیا۔ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین جاوید علی غوری نے بتایا کہ گزشتہ مالی یکم جولائی 2011 تا جون 2012 تک 2.08 بلین ڈالر مالیت کا چاول برآمدکیا گیا لیکن اسکے برعکس ختم ہونیوالے مالیاتی سال کے دوارن میں توانائی بحران، امن وامان کی بدترین صورتحال، اخراجات میں اضافے کے باعث بڑہتی ہوئی پیداواری لاگت اور چاول کی ذخیر ہ اندوزی کی وجہ سے یکم جولائی 2012 تا جون 2013 تک 1.837 بلین ڈالر مالیت کا چاول برآمد کیا جاسکا ہے۔

تبصرے بند ہیں.