حکومت آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی منظوری پارلیمنٹ سے لے،خورشید شاہ

اسلام آ باد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی منظوری پارلیمنٹ سے لے۔ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں اور بتائیں کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط ماننے پر کیوں مجبور ہوئی، آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی اور آٹا مہنگا کرنے کی کیا وجوہات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی منظوری پارلیمنٹ سے لے، عوام کو پتہ ہونا چاہیئے کن وجوہات کی بنا پر حکومت مہنگائی کا طوفان لانے جا رہی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کا کہنا ہے کہ ہم نیا قرض پرانے قرضوں کی ادائیگی کے لئے لے رہے ہیں، ہماری حکومت نے بھی ساڑے 3 ارب ڈالر قرض ادا کیا ہے ، قرضوں کے حوالے سے ہم پر الزامات نہ لگائے جائیں، ہمارے دور حکومت میں آئی ایم ایف یا دیگر عالمی اداروں سے جتنا قرضہ لیا گیا اس کی تفصیلات سامنے لے آئیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ قیمتوں پر جتنا کنٹرول ہمارے دور میں رہا، پہلے کبھی نہیں تھا، ہم نے صرف بجلی کی مد میں 5 سالوں میں 1400 ارب روپے کی سبسڈی دی۔ چیئرمین نیب معاملے پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سردار رضا کے ساتھ دوسرے نام کا فیصلہ بھی جلد کرکے 2 یا 3 دن میں وزیراعظم کو جوابی خط لکھ دیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ 15 جولائی تک نئے چیئرمین نیب کا تقرر ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں بامعنی مشاورت کا فیصلہ دیا جس کے بعد چیئرمین نیب کے تقرر کے حوالے سے کوئی ابہام نہیں رہا اب اگر وزیراعظم اور اپوزیشن کی جانب سے دیئے گئے ناموں پر اتفاق نہ ہوسکا تو پھر یہ چاروں نام صدر کو بھجوادیئے جائیں گے

تبصرے بند ہیں.