رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینر کے عہدے پر بحال کیا جس کے بعد پارٹی میں اختلافات سامنے آگئے۔
رابطہ کمیٹی کی رکن کشور زہرہ نے تحریری طور پر اپنے تحفظات ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ چند لوگوں کی خواہش کو سب کی رائے کہہ کر سر پر تھوپ دیا گيا۔
پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر شہاب امام نے کامران ٹیسوری کی واپسی پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔
ڈاکٹر شہاب امام نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ایم کیوایم کے دیگر کئی ہم خیال بھی ہیں جو پارٹی فیصلوں سے مطمئن نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ کامران ٹیسوری اور فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے 5 فروری 2018 کو دو تہائی اکثریت کے فیصلے سے پارٹی سے نکالا تھا۔
تبصرے بند ہیں.