دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نسیم شاہ نے مسکراتے ہوئے کہا مجھے ایسا کچھ نہیں پتہ، میں تو گراؤنڈ میں کھیلتا ہوں، لوگ ویڈیوز وغیرہ بھیجتے ہیں ،جن کا دل کرتا ہے وہ سوشل میڈیا پر ڈالتے ہیں اور جو بھی میچ دیکھنے آتے ہیں ان کی مہربانی ہے۔
نسیم شاہ نے کہا جو لوگ میرے لیے آتے ہیں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میرے اندر کچھ خاص نہیں ہے، نہ ہی میں آسمان سے اترا ہوا ہوں، لوگ پیار کرتے ہیں تو اچھی بات ہے۔
فاسٹ بولر نے کہ مجھے نہیں پتا اروشی کون ہے، میں اپنے کھیل پر فوکس رکھتا ہوں، مجھے تو معاملے کا علم ہی نہیں اور فی الحال میرا ارادہ صرف اچھی کرکٹ کھیلنے کا ہے۔
انہوں نے کہا اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میچ جیتے، آصف علی جب آؤٹ ہوئے تو اس کے بعد یقین تھا کہ چھکے لگ جائیں گے، ٹیپ بال کھیلتا تھا اس میں بھی چھکے لگائے اور چھکوں کی پریکٹس بھی کرتا ہوں، پاکستان میں سب بولرز بہترین ہیں، میری یہی کوشش ہوتی ہے کہ ریڈ بال اور وائٹ بال میں پرفارمنس دوں۔
نسیم نے کہا کہ سخت محنت کر رہا تھا اور اچھے وقت پر وائٹ بال میں ڈیبیو ہوا، ابھی سے زیادہ توقعات رکھیں گے تو بعد میں یہ نہ ہو کہ لوگ کہیں میچ ہروا دیا، آپ کو اتنی بیٹنگ آنی چاہیے کہ دوسرا بیٹر کھیل رہا ہو تو اس کو سپورٹ دو، بیٹنگ میں جتنی محنت کرو وہ کم ہے ، بولنگ کے ساتھ بیٹنگ پر بھی محنت کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کوشش ہوتی ہے جس سے سیکھنے کو ملے اس سے کچھ سیکھ لوں،کوچز جو پلان دیتے ہیں اس پر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں، وقار یونس کے ساتھ میسج پر بات کرتا رہتا ہوں اور ان سے سیکھتا بھی ہوں۔
‘افغانستان کیخلاف جب نو آؤٹ ہوئے تو تمام لوگ دل چھوڑ گئے تھے’
دوران انٹرویو نسیم نے کہا کہ افغانستان کے خلاف جب ہمارے 9 کھلاڑی آوٹ ہوئے تو تمام لوگ دل چھوڑ گئے تھے اور سوچ رہے تھے میچ ہاتھ سے نکل گیا ہے، مجھے خود بھی نہیں پتا لگا کہ میں میچ جیتنے کے بعد کیا کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا سیلاب زدگان کی مدد کے لیے بیٹ کی نیلامی کر رہا ہوں، جو زیادہ پیسوں پر اس کو خریدے گا اس کو دوں گا۔
نسیم کا کہنا تھا کہ کیرئیر میں سب سے زیادہ سپورٹ آپ کی فیملی کرتی ہے، میری فیملی نے بہت سپورٹ کیا، میرے علاقے کے لوگ بہت پیار کرتے ہیں اور انہوں نے کافی جشن منایا، بہت خوشی ہوتی ہے جب آپ کے علاقے کے لوگ نکلتے اور جشن مناتے ہیں۔
فاسٹ بولر کے مطابق جب چھوٹا ہوتا تھا تو جب پاکستان بھارت سے ہارتا تھا تو میں روتا تھا، اللہ نے میرے سے وہ کام کروا دیا جس سے پاکستان کا نام بلند ہوا۔
تبصرے بند ہیں.