جج صاحبان کا ہر موضوع پر تبصرہ مناسب نہیں: فواد چوہدری

عمران خان کی تقریر براہ راست نشر کرنے پر پیمرا کے نوٹس کے خلاف سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ کیا آپ نے کل کی تقریر سنی ہے؟

جسٹس اطہر من اللہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ افواج پاکستان سے متعلق ایسا بیان دے کر کیا آپ ان کا مورال ڈاؤن کرنا چاہتے ہیں؟ کسی کو کہتے ہیں محب وطن اور کسی کو کہتے ہیں محب وطن نہیں ہے، پھرآپ کہتے ہیں انہیں کھلی چھٹی دے دیں، کیا سیاسی لیڈرشپ اس طرح کی ہوتی ہے؟

عمران خان کے اس بیان کو وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سمیت سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس معاملے پر پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے میرٹ پر تقرری کی بات کی تھی، ویسے بھی یہ سیاسی معاملہ ہے، عدالتی نہیں، جج صاحبان کا ہر موضوع پر کمنٹس دینا نامناسب ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے نواز شریف اور آصف زرداری کو ڈان اور میمو گیٹ کے تناظر میں سکیورٹی رسک کہا، اُن کی جائیدادیں، بچے اور تمام تر مفادات ملک سے باہر ہیں لہذا اس بیان کو فوج یا فوج کی قیادت سے جوڑنا درست نہیں، ہر جرنیل اور پاکستانی شہری محب وطن ہے۔

تبصرے بند ہیں.