یہ وفد امریکی کانگریس میں پاکستانی کاکس کی چیئرپرسن کانگریس وومن شیلا جیکسن، کانگریس مین آل گرین اور رکن کانگریس ٹام سوازی پر مشتمل ہے۔دو روزہ دورے میں یہ تینوں اراکین کانگریس سندھ میں سیلاب سے متاثر مختلف علاقوں میں جائیں گے۔
پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ طاہرجاوید نے ان اراکین کانگریس سے اپیل کی تھی کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں تاکہ مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام کو یقین رہے کہ سیلاب متاثرین کی امداد، بحالی اور تباہ انفرا اسٹرکچر کی تعمیر نو میں معاونت کے لیے امریکی حکومت، منتخب اراکین اور عوام پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
امریکا نے سیلاب سے متاثر افراد کی مدد کے لیے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے ذریعے تین کروڑ ڈالر اضافی امداد کااعلان کیا تھا۔ تیس اگست کو اس اعلان سے چند ہفتے پہلے سیلاب زدگان کے لیے گیارہ لاکھ ڈالر کی گرانٹ اور پراجیکٹ سپورٹ فراہم کی گئی تھی۔
پاکستان روانگی سے پہلے ٹیکساس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس وومن شیلا جیکسن نے کہا کہ اقدامات بہتر سے بہتر کرنے کی گنجائش ہمیشہ باقی رہتی ہے اوران کی کوشش ہوگی کہ آفت زدہ علاقوں کے افراد کو نہ صرف غذا کی سہولت ملے بلکہ کیمپوں میں رہنے پر مجبور ان متاثرین کو وبائی امراض سے بھی بچایا جاسکے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ طاہرجاوید نے کہا کہ دونوں اراکین کانگریس جب متاثرہ علاقوں میں خود جائیں گے تو صورتحال کی سنگینی کا زیادہ بہتر اندازہ ہوگا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ شیلاجیکسن اور ٹام سوازی امریکا واپسی پر بائیڈن حکومت پر زور دیں گے کہ امدادی رقم تیس ملین ڈالر سے بڑھا کر کم سے کم سو ملین ڈالر کی جائےتاکہ پسماندہ ترین علاقوں کے ان باسیون کی داد رسی کی جاسکے۔
طاہر جاوید ہی کے اصرار پر اس سے پہلے امریکا کی مسلم خاتون رکن کانگریس الہان عمر نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اتحادی حکومت قائم ہونے کے بعد کسی بھی امریکی رکن کانگریس کا یہ پہلا دورہ تھا۔
اپریل میں کیے گئے اس دورے میں صومالی نژاد امریکی رکن کانگریس نے نہ صرف وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کی تھی بلکہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے ہٹائے گئے عمران خان سے بھی ملی تھیں۔ وہی عمران خان جو اپنی حکومت کے خاتمے میں مبینہ امریکی سازش کے دعویدار رہے ہیں۔ ریاست منی سوٹا سے تعلق رکھنے والی رکن کانگریس کا یہ پہلا دورہ پاکستان تھا جس میں انہوں نے صدر عارف علوی سے بھی ملاقات کی تھی۔اسی ملاقات میں صدر عارف علوی نے زوردیا تھا کہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات مضبوط کیے جانے چاہیں۔اور یہ کہ تعمیری رابطوں ہی سے خطے میں امن اور ترقی ممکن ہوگی۔
سینیٹر کرس وان ہالن اور سینیٹر میگی حسان کے دورہ پاکستان میں بھی پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ طاہر جاوید ہی کی کاوشیں تھیں۔ اس دورے میں سینیٹر ہالن اور حسان آزاد کشمیراور شمالی وزیرستان گئے تھے جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی تھی۔بعد میں انہی دونوں سینیٹرز نے بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کی پامالیاں روکے۔
اتوار سے پاکستان کا دورہ کرنے والے تینوں اراکین کانگریس شیلا جیکسن، آل گرین اورٹام سوازی کی بھی اسلام آباد میں اعلی حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں طے ہیں۔ شیلا جیکسن کا کہنا ہے کہ پاکستان، امریکا کا ایک ایسا اہم اتحادی ہے جس نے نہ صرف انسداد دہشتگردی میں معاونت کی بلکہ افغان پناہ گزینوں کی بھی میزبانی کی۔ قدرتی آفت کا شکار ایسے ملک کی معاونت میں یہ امریکا کے لیے آگے بڑھنے کا لمحہ ہے، کانگریس مین آل گرین نے کہا کہ ایسا ممکن ہی نہیں کہ پاکستانی عوام مشکل میں ہوں اور وہ ان کی دلجوئی کے لیے خود دورہ نہ کریں۔
شیلاجیکسن اورآل گرین دونوں ہی کا تعلق امریکا کی ریاست ٹیکساس سے ہےجہاں پاکستانی امریکنز کی بڑی تعداد آباد ہےاور دونوں اراکین اس بات سے واقف ہیں کہ ان کےحلقوں میں آباد افراد کے پاکستان میں عزیزو اقارب کن مشکلات سے دوچار ہیں۔
تبصرے بند ہیں.