پاک نائیجیریا جوائنٹ کمیشن کا قیام نومبر تک ہوجائیگا
کراچی: پاکستان اور نائیجیریا جوائنٹ کمیشن کا قیام نومبر تک ہو جائیگا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی تجارت کا حجم بڑھ کر ایک ارب ڈالر تک ممکن ہے۔ یہ بات پاکستان میں مقیم نائیجیریا کے ہائی کمشنر داد و ڈونلڈ نے پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ایک اجلاس میں کہی، جس میں فارما سیکٹر کے نمائندگان کے علاوہ ٹریڈڈ یولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اطہرجمال ابڑو نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی صنعت کاروں اور وزیروں کا ایک وفد اگست سے ستمبرتک نائجیریا کا دورہ کرے گا جس میں تجارتی حکمتِ عملی طے کی جائے گی اور دونو ں ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے ایک دوسرے کی منڈیوں میں خصوصی مواقع فراہم کیے جائینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ نائیجیریا میں پاکستانی تاجروں کیلیے منافع بخش مواقع موجود ہے جن میں مختلف انڈسٹریز کے علاوہ فارما سیکٹر بھی شامل ہے۔پاکستانی ادویات کا معیار بہت اعلیٰ ہے جس کی بدولت نائجیریا پاکستان کی فارما انڈسٹری کیلیے ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ انہوں نے نہ صرف پاکستانی ادویات بنانے والی کمپنیوں کو برآمدات بڑھانے کا مطالبہ کیا بلکہ ان کو نائجیریا میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔ پی پی ایم اے کے ڈاکٹر قیصر وحید کا کہنا تھا کہ پاکستانی فارما انڈسٹری کو نائجیریا میں اپنی درآمدات کو تین ملین ڈالر سے بڑھانا ہوگا کیونکہ وہاں بے انتہا مواقع موجود ہیں جبکہ نائجیریا زیادہ آبادی والا ملک ہے جس کی وجہ سے ادویات کی ضرورت وافر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فارما سیوٹیکل کے عہدیداران کو چاہیے کے وہ اس ضمن میں ایکسپوٹر حضرات کی رہنمائی کرے۔ پی پی ایم اے کے رہنما زاہد سعید کا کہنا تھا کہ پاکستانی ایکسپوٹر کو نائجیریا میں اپنی مصنوعات کو متعارف کرانا ہوگا کیونکہ اس سے وہ اپنی تجارت افریقہ کے دیگر ممالک میں بڑھاسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فارما سیکٹر کو نائجیریا میں مو جود مسائل کو تر جیح بنیادوں پر حل کرنا ہوگا تاکہ ملک کی برآمدات کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جا سکے۔
تبصرے بند ہیں.