وزیراعلیٰ کا انتخاب‘فریقین مشترکہ طورپر پریذائیڈنگ افسرمقررکریں‘لاہورہائی کورٹ

لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق درخواست کی سماعت‘وکیل سیکرٹری اسمبلی نے دلائل دیئے کہ ڈپٹی اسپیکربطورپریذائیڈنگ افسروزیراعلیٰ کاانتخاب نہیں کراسکتا،وکیل ق لیگ علی ظفرنے کہا کہ ڈپٹی اسپیکرپراعتمادنہیں،وہ شفاف الیکشن نہیں کراسکتے، ڈپٹی اسپیکرنے سیکرٹری اسمبلی پرپابندیاں عائدکرناشروع کردیں،چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے استفسارکیا کہ پھرایسی صورتحال میں کیاکیاجائے؟حمزہ شہبازکے وکیل اعظم نذیرتارڑنے دلائل دیئے کہ اسپیکرخودامیدوارہیں،وہ کوئی اختیاراستعمال نہیں کرسکتے،یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ڈپٹی اسپیکرکے پاس اختیارات نہیں،اسپیکرکے امیدواربننے پرڈپٹی اسپیکراختیارات استعمال کرسکتاہے،چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں وزیراعلیٰ پنجاب کاشفاف الیکشن کراناہے،تمام فریقین مشترکہ طورپرووٹنگ کیلئے پریذائیڈنگ افسرمقررکریں،حمزہ شہبازکے وکیل کے دلائل کے دوران وکیل ق لیگ کی مداخلت پرچیف جسٹس برہم ،اگرآپ ایسے کریں گے تومیں اٹھ کرچلاجاو¿ں گا،مل کرمعاملے کاحل نکال رہے ہیں،سب اپنی باری پررائے دیں۔

تبصرے بند ہیں.