اسلام آباد:آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہچین امریکہ دونوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں‘ اہداف کے حصول کے لیے امن ضروری ہے، شہریوں اور معیشت کا تحفظ ضروری ہے، عالمی برادری کے ساتھ مل کر افغان عوام کی مدد کی، اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔ بھارت کی طرف سے پاکستان میں میزائل کا گرنا تشویشناک ہے۔ جامع سکیورٹی پر دو روزہ اسلام آباد سکیورٹی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان ایک اہم اقتصادی خطے میں واقع ہے، خطے کو دہشت گردی، غربت، موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، خطے کی سلامتی اور استحکام پاکستان کا حصہ ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ شہریوں کی خوشحالی اور تحفظ ہماری ترجیح ہے۔ ہم امن کے لیے پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ترقی اور خوشحالی کے لیے امن و استحکام بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ افغان عوام کی مدد کریں، ہم پرامن اور خوشحال پاکستان کے لیے پرعزم ہیں، پاکستان نے 40 لاکھ افغانوں کو پناہ دی ہے، یوکرین کے بحران میں افغان عوام کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے، افغانستان سے متعلق رابطوں کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے، افغان مدد کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام، افغانستان پر پابندیاں وہاں کے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی میزائلوں کا گرنا تشویشناک ہے۔ پاکستان نے بھارتی میزائل گرنے کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔ بھارت پاکستان اور دنیا کو بتائے کہ اس کے ہتھیار محفوظ ہیں۔
تبصرے بند ہیں.