اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے چینی میڈیاکوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین کےساتھ 70 سالہ پرانے دوستانہ تعلقات ہیں،آئندہ ہفتے دورہ چین کامنتظرہوں،دورہ چین ہمیشہ باعث مسرت رہا،پاک چین عوام کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں،وقت گزرنے کے ساتھ پاک چین تعلقات مزیدمستحکم ہوئے،دونوں ممالک نے ہرمشکل میں ایک دوسرے کاساتھ دیا،چین نے کوروناسمیت ہرمشکل میں پاکستان کی مددکی،قراقرم ہائی وے دونوں ممالک کی دوستی کی عمدہ مثال ہے،قراقرم ہائی وے کی تعمیرمیں کئی چینی انجینئرزنے جانوں کی قربانی دی،شاہراہ قرارقرم بنتے وقت دشوارگزارراستوں کے باوجودکام ہوتارہا،سی پیک پاکستان اورچین کے درمیان بہترین منصوبہ ہے،سی پیک نے دونوں ممالک کومزیدقریب کردیا،کوروناسے کھیل کی سرگرمیاں متاثرہوئیں،خواہش ہے چینی کھلاڑیوں کوکرکٹ سکھائیں،گلگت بلتستان اورخیبرپختونخوااسکیئنگ کیلئے موزوں علاقے ہیں،چین کیساتھ مل کراسکیئنگ کے کھیل پرتوجہ دی جاسکتی ہے،کھیلوں میں چین کی کارکردگی بہت متاثرکن ہے،افغانستان40 سال مشکل میں رہااوراسے میدان جنگ بنایاگیا،مغربی افواج کے انخلاکے بعدوہاں انسانی بحران کاخدشہ پیدا ہوا،افغانستان کوبہت بڑے انسانی بحران کاسامناہے،عالمی برادری افغانستان کی مددکرے،عالمی برادری افغانستان کوانسانی بحران سے بچانے میں تعاون کرے،عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرخاموشی توڑے،دنیاکاانسانی حقوق کے حوالے سے دہرامعیارہے،سنکیانگ کی توبات کرتے ہیں لیکن کشمیرمیں ظلم کاتذکرہ تک نہیں کیاجاتا،بھارت نے مقبوضہ کشمیرکوایک کھلی جیل بنادیاہے،بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے،سوویت یونین کے انخلاسے افغانستان میں خانہ جنگی کاآغازہوا،اگرافغانستان کی مددنہ کی گئی تووہاں پھرافراتفری اورانتشارہوگا،موسمیاتی تبدیلوں سے نمٹنے کیلئے کام کررہے ہیں،پاکستان میں شہربڑھ رہے ہیں اورلوگ شہروں کی طرف آرہے ہیں،
تبصرے بند ہیں.