سب مری کوبدنام کررہے ہیں‘سانحہ کی ذمہ دار ریاست ہے‘اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد:اسلام آبادہائی کورٹ میں سانحہ مری پر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کیلئے دائر درخواست پرسماعت ہوئی ‘سانحہ مری،اسلام آبادہائیکورٹ کاوزیراعظم کوآئندہ ہفتے اجلاس بلانے‘این ڈی ایم اے کو21 جنوری تک رپورٹ جمع کرانے کاحکم‘این ڈی ایم اے کمیشن کااجلاس بلائیں اورذمہ داروں کافیصلہ کریں‘چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارس دیئے کہ سانحہ مری کاذمہ دارکون ہے؟قانون میں این ڈی ایم اے کسی سانحے سے نمٹنے اوررسپانس کاذمہ دارہے؟سانحہ مری میں ہلاکتوں کے سب ذمہ دارہیں،اموات کے آپ ذمہ دارہیں،چاہتے ہیں عدالت فیصلہ دے،اس قانون میں جتنے لوگ ہیں وہ سب اورپوری ریاست ذمہ دارہے،چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ این ڈی ایم اے کمیشن میں کون شامل ہے،آج تک کتنے اجلاس ہوئے؟کیاکبھی کسی ممبرنے کمیشن کااجلاس بلانے کاکہا؟‘ممبراین ڈی ایم اے نے بتایاکہ این ڈی ایم اے کمیشن کے12سال میں صرف2اجلاس ہوئے،کمیشن میں وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈربھی شامل ہیں،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی بھی سانحے سے نمٹنے کیلئے این ڈی ایم اے قانون موجودہے،قانون کے باوجوداین ڈی ایم اے نے عمل نہیں کیااورناکام ہوئی؟انکوائری کی ضرورت نہیں تمام ذمہ داری این ڈی ایم اےک ی ہے،تقریریں سب کرتے ہیں قانون پرعمل نہیں ہوتا،سب مری کوبدنام کررہے ہیں ان کاکیاقصورہے؟ریاست قانون پرعمل نہیں کرتی توذمہ داری لوگوں پرڈال دی جاتی ہے،این ڈی ایم اے،کمیشن اورڈسٹرکٹ کمیٹی ہلاکتوں کے ذمہ دارہیں۔

تبصرے بند ہیں.