لاہور کے شاہی قلعے کو ڈیجیٹل کردیا گیا

 لاہور: 

ٹیکنالوجی کے دوڑ میں والڈ سٹی آف لاہوراتھارٹی بھی کسی سے پیچھے نہیں رہی، لاہور کے شاہی قلعہ سے متعلق اہم معلومات کو ڈیجیٹل شکل میں منتقل کیا جارہاہے، قلعہ کی مختلف تاریخی عمارتوں اورنوادرات سے متعلق مستندمعلومات کوئیک رسپانس کوڈ جسے عرف عام میں کیوآر کوڈ کہاجاتا ہے کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہیں۔ 

شاہی قلعہ میں کئی تاریخی عمارتیں ہیں جن میں عالمگیری دروازہ، شیش محل، نولکھا، موتی مسجد، دیوان خاص، احاطہ شاہجہانی،ناگ مندر اورحویلی مائی جنداں قابل ذکرہیں۔ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے ان اہم تاریخی حصوں سے متعلق معلوماتی بورڈ آویزاں کررکھے ہیں۔ قلعہ میں سیاحت کے لئے آنیوالے ان بورڈ پرلکھی تحریروں کی مدد سے کسی بھی حصے کے تاریخی پس منظر اور اہمیت بارے علم حاصل کرتے ہیں، اس کے لئے سیاحوں کو موسم کی سختی کی برداشت کرتے ہوئے بورڈ کے سامنے چند منٹ کھڑا رہنا پڑتا ہے۔ تاہم اب کیوآر کوڈ کی وجہ سے یہ معلومات ایک لمحے میں آپ کی موبائل اسکرین پرآجائیں گی جسے آپ اپنے موبائل میں محفوظ بھی کرسکتے ہیں.

شاہی قلعہ میں گلگت سے آئے ہوئے امجد ولی کاکہنا تھا وہ پہلی بار شاہی قلعہ میں آئے ہیں، انہیں یہ جان کرحیرت ہوئی ہے کہ یہاں معلومات کی فراہمی کے لئے جدید طریقہ کارا پنایاجارہاہے، ہمیں دھوپ میں کھڑے ہوکربورڈ کوپڑھنے کی ضرورت نہیں پڑی بلکہ اپنے موبائل فون سے کیوآرکوڈسکین کیاہےتوتمام معلومات سامنے آگئی ہیں، یہ حکومت کابہت اچھااقدام ہے۔

اٹک سے آئے ہوئے ایک نوجوان کاشان نے بھی اسی طرح کے خیالات کااظہارکیا، کاشان کاکہنا تھا قلعہ سے متعلق اہم معلومات کو سکین کرکے سیوکرتے جارہے ہیں ورنہ اہم پوائنٹس لکھناپڑتے ہیں یا پھراس بورڈکی تصویربناتے ہیں جس کا اکثررزلٹ اچھانہیں آتا ہے کیونکہ یہ معلومات بہت چھوٹے حروف میں لکھی ہوتی ہیں اب جب کیوآرکوڈ کی مدد سے یہ معلومات موبائل فون میں آگئی ہیں توان کوسیوکرکے کسی بھی وقت پڑھا جاسکتا ہے۔

شاہی قلعہ کی انچارج فائزہ شاہ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا موجودہ دورمیں موبائل فون اورٹیکنالوجی کا استعمال بہت بڑھ گیاہے۔ ہرشخص کے پاس موبائل ہے، شاہی قلعہ میں جومختلف مانومنٹس ہیں اورنوادرات ہیں ان سے متعلق مستندمعلومات ناصرف بورڈزپرلکھی گئی ہیں بلکہ ان معلومات کواردو اورانگریزی دونوں زبانوں میں کیوآرکوڈ میں بھی محفوظ کردیا گیاہے۔ قلعے میں آنیوالے سیاح مختلف عمارتوں اورحصوں سے متعلق بعض اوقات ایسی روایات اورکہانیاں سناتے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے لیکن ہم نے تاریخی اعتبارسے تصدیق شدہ معلومات کو کیوآرکوڈ میں محفوظ کیاہے تاکہ جب سیاح یہاں آئیں تواپنے موبائل فون کی مدد سے ہی کیوآرکوڈکوسکین کرکے معلومات حاصل کرسکیں۔

صوبائی محکمہ سیاحت اورآرکیالوجی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب حکومت شاہی قلعہ سمیت صوبے کے دیگر تاریخی مقامات کی نئی اورپرانی ہائی کوالٹی تصاویراورویڈیوزکوتھری ڈی فارمیٹ میں آن لائن کرنے پربھی غور کررہی ہے تاکہ ناصرف پاکستان بلکہ دنیابھرمیں بیٹھے سیاح انٹرنیٹ کی مدد سے پاکستان کے اس قدیم ثقافتی اورتاریخی ورثے کی سیرکرسکیں۔

واضع رہے کہ 1994 میں پہلی بارایک جاپانی کمپنی نے کیوآرکوڈ متعارف کروایاتھا۔ آپ کواکثرمختلف مصنوعات پرایک سیاہ مربع شکل کا ڈبہ بنانظرآتاہے۔ اس پراڈکٹ سے متعلق معلومات کواس کوڈکی شکل دی جاتی ہے اوراس کوڈکومخصوص ایپلی کیشن سکینرکی مدد سے پڑھاجاتاہے۔بارکوڈ بھی اس کی ایک قسم ہے۔ شاہی قلعہ سے قبل لاہورمیوزیم میں محفوظ تمام نوادرات کے کیوآرکوڈبنائے جاچکے ہیں

تبصرے بند ہیں.