انڈیا اور چین کا سرحد پر مزید فوج نہ بھیجنے پر اتفاق

کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب 15 جون کو لداخ میں افواج کے درمیان جھڑپ کے دوران 20 انڈین فوجی ہلاک ہوئے دونوں ممالک نے غلط فہمیوں سے گریز کرنے اور سرحد پر یکطرفہ طور پر صورتحال نہ بدلنے پر اتفاق کیا ہے

لداخ (مانیٹر نگ ڈیسک)چین اور انڈیا نے ہمالیہ کی سرحد پر مزید فوج نہ بھیجنے اور صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے روکنے پر اتفاق کیا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین کے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ فوجی افسران کی ملاقات ہوئی تھی جس دوران انہوں نے سرحد سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ انڈیا اور چین کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب 15 جون کو لداخ میں سرحد پر دونوں ممالک کی افواج کے درمیان جھڑپ کے دوران 20 انڈین فوجی ہلاک ہوئے۔نئی دہلی میں چین اورانڈیا کی جانب سے جاری مشترکہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے غلط فہمیوں سے گریز کرنے اور سرحد پر یکطرفہ طور پر صورتحال نہ بدلنے پر اتفاق کیا ہے۔دونوں ممالک نے ملٹری کمانڈر لیول میٹنگ کا ساتواں راؤنڈ جلد منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔واضح رہے کہ لداخ میں تبت کے قریب ہزاروں انڈین اور چینی فوجی اہلکار جمع ہیں۔جون 15 کی جھڑپ ہفتوں کے تناؤ کے بعد ہوئی تھی جس میں چینی فوجی بھی زخمی ہوئے تھے۔اس وقت سے دونوں ممالک نے کہا ہے کہ سفارتی اور فوجی چیلنز کے ذریعے صورتحال بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن مذاکرات سے کوئی حل نہیں نکلا۔چین اور انڈین فوجیوں کے درمیان کشیدہ صورتحال اب بھی موجود ہے جبکہ دونوں ممالک کے اہلکار کچھ علاقوں میں صرف چند سو میٹر کے فاصلے پر ہیں۔11 ستمبر کو چین اور انڈیا نے کہا تھا کہ روس میں ایک اعلیٰ سفارتی اجلاس کے بعد دونوں ممالک نے صورتحال بہتر اور امن بحال کرنے کی کوشش کرنے پر اتفاق کیا تھا۔دونوں ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ افواج تناؤ میں کمی لا کر کشیدگی کم کریں گی۔سالوں سے مذاکرات ہونے کے باوجود دونوں جوہری مسلح ہمسائے ممالک تین ہزار 488 کلو میٹر کے بارڈر کو لے کر کسی حتمی فیصلے پر نہیں پہنچے ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان 1962 میں ایک چھوٹے پیمانے کی جنگ لڑی گئی تھی اور تب سے کشیدگی جاری ہے۔

تبصرے بند ہیں.