اسلام آباد (سپو ر ٹس ڈیسک) سردار نزاکت علی نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں سائیکلنگ کے کھلاڑیوں کی تربیت کے لئے زیادہ سے زیادہ ٹریک بنائے تاکہ کھلاڑیوں کو پریکٹس کرنے کے مواقع مل سکیں۔ گذشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں سائیکلنگ کے ٹیلنٹ کی کمی نہیں بلکہ کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور پاکستانی سائیکلسٹس نے بین الاقوامی سطح پر بے پناہ میڈلز حاصل کر کے ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں کسی جگہ پر سائیکلنگ کے کوئی خاص ٹریک موجود نہیں اور کھلاڑی سڑکوں پر پریکٹس کرتے ہیں جس کے باعث کئی بار کھلاڑی ٹریفک حادثات کا شکار ہو کر زخمی بھی ہوئے ہیں۔سردار نزاکت علی نیشنل سائیکلنگ اکیڈمی کے ڈائریکٹر بھی ہیں نے کہا کہ سائیکلنگ کا کھیل صدیوں پرانا کھیل ہے اور دیہاتی اور شہری سطح پر چھوٹے چھوٹے لڑکے، لڑکیاں سائیکل چلانے میں دلچسپی لے رہے ہیں اور صوبائی سطح پر ہر صوبے میں سائیکلنگ کی اکیڈمیز کا قیام بہت ضروری ہے جہاں ان کھلاڑیوں کو پالش کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کی جانب سے لاہور میں پہلی نیشنل سائیکلنگ اکیڈمی کا قیام خوش آئند بات ہے اور اس اکیڈمی میں لاہور کے لڑکے اور لڑکیاں تربیت حاصل کر رہے ہیں، جن کو مرد اور خواتین کوچز روزانہ کی بنیاد پر تربیت دے رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے صدر سید اظہر علی شاہ اور سیکرٹری جنرل نثار احمد خان کی ذاتی کاوشوں اور کوششوں کے باعث یہ کھیل ملک میں مزید ترقی کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے باعث کھیلوں اور کھلاڑیوں کا بہت نقصان ہوا ہے اب اس کمی کو پورا کرنے کے لئے تین چار ماہ کا وقت لگے گا اور کھلاڑیوں کو سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ روواں ماہ 6 ستمبر کو یوم دفاع آل پنجاب سائیکلنگ ریس کا لاہور میں انعقاد کیا گیا تھا اور کورونا وائرس ختم ہونے کے بعد یہ پہلا ایونٹ تھا جس میں پنجاب بھر کے نو ڈویژن کے سو سے زائد سائیکلسٹس نے حصہ لیا جن میں لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ساہیوال، ملتان، ڈیڑہ غازی خان اور بہاولپور کے سائیکلسٹس شامل تھے اس ریس کو سپانسر کرنے میں پاک بائیک سائیکل کا تعاون حاصل تھا۔ایک اور سوال کے جواب میں سردار نزاکت علی نے کہا کہ ملک میں تعلیمی ادارے کھیلوں کی ترقی کے لئے گراس روٹ سطح پر اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور حکومت کی طرف سے تعلیمی اداروں میں سائیکلنگ کے مقابلوں کے انعقاد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اور یہ ہی لڑکے لڑکیاں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ٹیم میں شامل ہوکر پاکستان کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.