لاہور( کامرس ڈیسک)چیئرمین ریونیو ایڈوائزر ایسوسی ایشن عامر قدیر نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس فائلنگ کے دنوں میں ایسا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس سے پیچیدگیاں پیدا ہو گئی ہیں ، حدود کا دائرہ تبدیل کر کے ٹیکس دہندگان کو مشکلات میں ڈال گیا ہے ۔ لاہور ٹیکس بار کے انتخابات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے یکم ستمبر کو حدود (جوریسڈکشن )کے حوالے سے جو نوٹیفکیشن کیا ہے اس نے لاکھوں ٹیکس دہندگان کیلئے مسائل کھڑے کر دئیے ہیں،ایگزمپشن سرٹیفکیٹس نہ ملنے کی وجہ سے سٹیل ،آٹوپارٹس سمیت تمام مینو فیکچررز سوچ میں پڑ گئے ہیں کیونکہ اس سے ان پٹ ملنا نہیں ہے اور ٹیکس کٹوتی جاری ہے۔ ایگزمپشن سرٹیفکیٹس دینے والے افسران کے زونز تبدیل ہو نے سے ریکارڈ کے مسائل درپیش ہیںاور ایف بی آر کے افسران تعاون کرنے کے لیے تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس فائلنگ کے دنوں میں ایف بی آرنے ٹیکس دہندگان کو مشکلات میں ڈالنے اور ایز آف ڈئوننگ بزنس پالیسی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے یکم ستمبر کو نوٹیفکیشن جاری کیا ۔160 ارب کا شارٹ فال ایف بی آر کی نااہلی ثابت کررہی ہے ۔حکومت ایف بی آر میں اصلاحات کے نعرے لگارہی ہے لیکن دوسری جانب ایف بی آر ٹیکس نظام میں خرابیاںپیدا کرنے کے درپے ہے ۔حکومت ٹیکس ریکوری کو بہتر کرنا چاہتی ہے تو اسٹیک ہولڈرز اور ٹیکس بارز کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے جو ٹیکس بیس کو بڑھانے کے لیے تجاویز دے اور ایف بی آر ان پر عمل پیرا ہو۔
تبصرے بند ہیں.