کراچی اسٹاک مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ، 13 پوائنٹس ریکور

کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی کاروباری صورتحال اتارچڑھاؤ کے بعد ملے جلے رحجان سے دوچار رہی تاہم 56.50 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں5 ارب81 کروڑ59 لاکھ 99 ہزار 498 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بجٹ اقدامات اور مشرف غداری مقدمہ کے بعد کیپٹل مارکیٹ میں تجارتی سرگرمیاں محدود ہوگئی ہیں، اتارچڑھاؤ کے دوران بیشتر شعبوں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہوجاتا ہے اور بعد ازاں مارکیٹ مندی کے زیراثررہتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان المبارک سے قبل بیشترسرمایہ کارگروپس نے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دینا شروع کردی ہے جبکہ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے مستقل شعبوں کی جانب سے ہولڈشدہ حصص پرٹیکس عائد ہونے پرتشویش کی لہر پائی جارہی ہے۔ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اور بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے مجموعی طور پر79 لاکھ 19 ہزار 472 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اسکے برعکس میوچل فنڈزکی جانب سے21 لاکھ17 ہزار241 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے95 ہزار 596 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے55 لاکھ23 ہزار158 ڈالر اور دیگرآرگنائزیشنز کی جانب سیایک لاکھ83 ہزار477 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس12.77 پوائنٹس کے اضافے سے 21015.34 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس7.08 پوائنٹس کی کمی سے16225.90 اور کے ایم آئی30 انڈیکس19.90 پوائنٹس کی کمی سے36593.05 ہوگیا۔ کاروباری حجم بدھ کی نسبت27.80 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 14 کروڑ67 لاکھ40 ہزار 980 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 338 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں191 کے بھاؤ میں اضافہ، 125 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے بند ہیں.