خرطوم (مانیٹر نگ ڈیسک)سوڈان میں حالیہ ہفتوں میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں سیلاب سے کم سے کم 100 افراد ہلاک اور سیکڑوں بے گھر ہوگئے ۔حکومت نے ابترصورت حال کے پیش نظر تمام گورنریوں میں ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سوڈان میں سیلاب کے بعد بہت سے علاقوں میں معمولات زندگی معطل ہو کررہ گئے ہیں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ملک کی زرخیز زرعی زمین کے ایک بڑے رقبے پر کھڑی فصلیں اور پھل دار درخت تباہ ہوگئے ہیں۔سوڈان کی ریاست شمالی کردوفان میں محکمہ شہری دفاع پولیس کے ڈائریکٹر نے سیلاب کے نتیجے میں گیارہ افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی اور بتایا کہ گورنری میں 375 مکانات منہدم ہوگئے اور 16 سرکاری تنصیبات کو نقصان پہنچا ۔سوڈانی حکام کا کہنا تھا کہ سیلاب سے چار ریاستیں شمالی کردوفان ، خرطوم ، القدریف اور سینار سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔طوفانی بارشوں کے نتیجے میں دریائے نیل میں طغیانی آ گئی تھی اور بعض مقامات میں پانی کی سطح گذشتہ ایک سو سال میں پہلی مرتبہ سب سے زیادہ بلند دیکھی گئی ہے۔دریائے نیل میں بعض مقامات میں استحکام کے باوجود حکام کا کہناتھاکہ وہ آیندہ دنوں میں پانی کی سطح ایک مرتبہ پھر بلند ہونے کے امکان کو نظرانداز نہیں کررہے ہیں۔بالخصوص دارالحکومت خرطوم اور دریائے نیل کے کنارے واقع دوسرے شہروں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔
تبصرے بند ہیں.