نامور شاعر جگر مراد آبادی کی 60ویں ،اخترشیرانی کی 72 ویں برسی آج منائی جائیگی

لاہور( شوبزڈیسک )نامور شاعر جگر مراد آبادی کی 60ویں اوراخترشیرانی کی 72 ویں برسی آج(بدھ) کو منائی جائے گی۔جگر مراد آبادی ان کا نام علی سکندر تھااور آپ 6اپریل 1890ء کو یو پی کے شہر مرادآباد میںپیدا ہوئے۔گونڈا میں ایک رہائشی کالونی کا نام آپ کے نام پر جگر گنج رکھا گیا ہے ۔وہاں آپ کے نام پر جگر میموریل انٹر کالج بھی ہے۔جگر مراد آبادی مستی کے عالم میں کئی کئی مہینوں گھر سے باہر رہتے تھے۔ ایک دن جو بے قراری بڑھی تو ان کے قدم ایک طوائف کے گھر پہنچ گئے۔اس کا نام روشن فاطمہ تھا۔ اس نے نام پوچھا توجگر نے آنکھیں جھکائے جواب میںشعر پڑھ دیا۔سراپا آرزوہوں درد ہوں ، داغِ تمنا ہوں,مجھے دنیا سے کیا مطلب کہ .میں آپ اپنی دنیاہوں۔.1958میں انہیں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ان کی شاعری کا مجموعہ آتشِ گل کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔انہوں نے اردو ، عربی اور فارسی کی تعلیم مراد آباد سے ہی حاصل کی تھی۔ابتدا ء میں ان کے شاعری کے استاد رسا رام پوری تھے۔انہوں نے معروف شاعراصغر گونڈوی کی اہلیہ کی بہن سے شادی کی ۔ان کا صوف کلام یہ ہے میکدہ یہاں رند ہیں کو بہت سے نامور گلوکاروں نے گایا جن میں صابری برادران ،عزیز میاں ، منی بیگم اورعطااللہ عیسی خیلوی شامل ہیں۔جگر کو علی گڑھ یونیورسٹی نے ڈاکٹر آف لٹریچر کی اعزازی ڈگری بھی دے رکھی تھی۔آپ 9 ستمبر 1960 کو جہان فانی سے کوچ کر گئے ۔ نامور شاعر اختر شیرانی 1905 میں راجپوتانہ میں پید اہوئے۔ان کی تصانیف میں کسی کی آنکھوں کا لیے دل پہ اثر جاتے ہیں ،کام آسکیں نہ اپنی وفائیں توکیا کریں شامل ہیں۔ان کا انتقال 9ستمبر1948 کو ہوا تھا۔

تبصرے بند ہیں.