تہران (مانیٹر نگ ڈیسک )ایران کے ایک سینئر عہدیدار نے دعوی کیا ہے کہ ایران نے چین کی مدد سے قومی انٹرنیٹ نیورک پر کام شروع کیا ہے۔ جلد ہی ایران میں عالمی انٹرنیٹ نیٹ ورک سے الگ اپنا قومی نیٹ ورک قائم کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ میں داخلہ امور کمیٹی کے سربراہ محمد صالح جوکار نے کہا کہ ایرانی حکومت اور چین کے درمیان طے پائے 25 سالہ معاہدے کے تحت بیجنگ اور تہران ایک مشترکہ انٹرنیٹ نیٹ ورک قائم کریں گے۔ انٹرویو میں صالح جوکار کا کہنا تھاکہ قومی انٹرنیٹ کا مسئلہ سائبر اسپیس کی ترقی کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے منصوبوں کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران اور چین کے ساتھ روس جیسے ممالک کے تعاون کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ ایران – چین تعاون دستاویز کے مسودے کو جسے گذشتہ جولائی کو ایرانی کابینہ نے منظور کیا تھا ایران میں ایک متنازع معاہدہ سمجھا جاتا ہے۔ بعض ایرانی رہ نماوں نے اس پر کڑی تنقید کی ہے۔یہ پہلا موقع ہے جب ایران میں قومی انٹرنیٹ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں چین کے تعاون کے امکان پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ایرانی حکومت داخلی انٹرنیٹ کو عالمی نیٹ ورک سے الگ کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کرنے کے لیے برسوں سے کوشش کر رہی ہے۔ گذشتہ مئی کو ایرانی پارلیمنٹ کے ریسرچ سنٹر نے رپورٹ کیا تھا کہ قومی انٹرنیٹ نیٹ ورک کے قیام پر تقریبا 190 ٹریلین ریال(تقریبا 4 ارب ڈالر)خرچ ہوچکے ہیں۔گذشتہ نومبر میں حکام نے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی خدمات کے حکم کے تحت تمام ایرانی صوبوں میں پھیلے ہوئے مظاہروں کے دبائو کے دوران انٹرنیٹ کو مکمل طور پر بند کر دیا تھا۔
تبصرے بند ہیں.