ریاض (مانیٹر نگ ڈیسک)سعودی عرب میں پانچ سال سے ایک والد نے اپنے تین بچوں کو تعلیم سے محروم کر رکھا تھا۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی انسانی حقوق کمیشن نے اس کی انکوائری شروع کی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق میاں بیوی کے درمیان جدائی اور خاندانی جھگڑے کے نتیجے میں والد نے اپنے تین بچوں کو ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچوں کے اسکول بھیجنے پر پابندی عاید کر رکھی تھی۔بچوں کے ایک قریبی عزیز کی طرف سے انسانی حقوق ہائی کمیشن کو صورت حال سے آگاہ کیا گیا۔ انسانی حقوق ہائی کمیشن نے سوشل سیکیورٹی یونٹ کے تعاون سے مذکورہ شخص کو طلب کیا گیا مگر اس نے کسی قسم کا تعاون کرنے سے انکار کر دیا۔ اس پر والد کو پولیس کے ذریعے طلب کرکے بچوں کے معاملے میں برتے جانیوالے اس کے سلوک پر اسے تنبیہ کی گئی اور بچوں کو اسکول بھیجنے کی ہدایت کی۔انسانی حقوق کمیشن نے مقامی گورنری کے محکمہ تعلیم سے بھی رابط کیا گیا اور انہیں متاثرہ بچوں کو مناسب تعلیمی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ محکمہ تعلیم نے بچوں کو ہرممکن تعلیمی سہولت فراہم کرنے اور انہیں امتحانات میں شامل کرنے کی یقین دہائی کرائی گئی ہے۔ادھر سعودی عرب میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر بندر الھاجری نے کہا کہ بچوں کو تعلیم محروم رکھنا اور بچوں کو باہمی رنجشوں میں بھینٹ چڑھانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس پر والد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
تبصرے بند ہیں.