اسلام آباد( کامرس ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوںاختر خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے دورمیں 7سے 8فیصد شرح سے 14ارب ڈالر کے مہنگے کمرشل قرضے لئے جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے ،موجودہ حکومت کوملنے والے تمام قرضے رعایتی ہیں اور ان کی شرح 3فیصد یا اس سے کچھ زیاد ہ ہے ،سیاسی مخالفین کو بغض کی وجہ سے وزیر اعظم عمران خان کی کامیابی ہضم نہیں ہو رہی ، ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کسی جماعت نہیں بلکہ پاکستان کیلئے ہے اور یہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے نا گزیر ہے ۔ اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آنے والے معاشی ماہرین اور صنعتکاروں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے ہمایوں اخترخان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے دورمیں بڑے بڑ ے منصوبوں کے دعوے کرتے نہیں تھکتی لیکن ان سے پوچھا جائے کہ بیرونی قرضے ڈالرز میں لئے گئے ہیں کیا ایک بھی ایسا منصوبہ لگایا گیا ہے جو فارن ایکسچینج کما سکے اور اس سے قرضوں کی واپسی ہو ۔ ہمیں حقیقت پسندہونا پڑے گا وگرنہ ہماری مشکلات کبھی کم نہیں ہوں گی ۔ مسلم لیگ (ن ) کی حکومت جاتے ہوئے 20ارب ڈالر کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ چھوڑ کر گئی جس کی وجہ سے ہمیں دنیا میں دوڑنا پڑا لیکن موجودہ حکومت اسے کم کر کے انتہائی کم سطح پر لے آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت غریب طبقات کیلئے فکر مند ہے اسی تناظر میں ہم نے ’’احساس ‘‘پروگرام کا آغاز کیا اور مشکلات کے باوجود اس کیلئے خطیر رقم مختص کی گئی ،جیسے جیسے ہمارے معاشی حالات بہتر ہوتے جائیں گے عوام کی زندگیوںمیں خوشحالی اور آسودگی آئے گی ۔ہمایوں اختر خان نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کی بھرپور سرپرستی کررہی ہے کیونکہ وزیر اعظم عمران خان اس سے آگاہ ہیں کہ روزگار کے مواقع نجی شعبے سے پیدا ہوں گے ۔ وفد نے حکومت کی اصلاحاتی پالیسی کو سراہتے ہوئے معیشت کی بہتری کیلئے اپنی تجاویز سے بھی آگاہ کیا جس کا سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر نے بھرپور خیر مقدم کیا۔
تبصرے بند ہیں.