پیکس وی بوک کلکٹریٹ2محکموں میں تقسیم ،کسٹمر ایجنٹس کی جانب سے مزاحمت کا اعلان

کراچی: ایف بی آرنے اضافی افسران واسٹاف کو کھپانے کیلیے پیکس وی بوک کلکٹریٹ کو تقسیم کرنے کاحکم دے دیا۔ اس ضمن میں ترمیمی ایس آراو نمبر581 جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت مذکورہ نئے اقدامات پریکم جولائی2013 سے شروع ہوجائے گا۔ ترمیمی ایس آراو کے تحت پیکس کو اپریزمنٹ کلکٹریٹ میں ضم کرکے اپریزمنٹ کلکٹریٹ کو 2حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے اپریزمنٹ کلکٹریٹ ایسٹ اور اپریزمنٹ کلکٹریٹ ویسٹ قائم کردیے گئے ہیں۔ ایس آراو کے مطابق وہ تمام درآمدی کنسائنمنٹس جو کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (کے آئی سی ٹی)، الحمد کنٹینر ٹرمینل (اے سی ٹی)اور برما آئل مل لمیٹڈ (بی اوایم ایل) کے ذریعے ہینڈل ہوں گی ان کی کسٹمز کلیئرنس اپریزمنٹ کلکٹریٹ ویسٹ کے توسط سے کی جائیں گی جبکہ پبلک پرائیویٹ بانڈڈ ویئرہاؤسز، ڈیوٹی فری شاپ، ڈپلومیٹک بانڈڈ ویئرہاؤسز اورکسٹمز لیبارٹری، ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ کی فنانشل سیکیورٹیز، واجبات، ریکوری، زیرالتوا عدالتی مقدمات سے متعلق امور کے شعبے اپریزمنٹ کلکٹریٹ ویسٹ کودے دیے گئے ہیں۔ ایس آراو کے مطابق اپریزمنٹ کلکٹریٹ ایسٹ کی ذمے داریوں میں وہ تمام کنسائنمنٹس شامل ہوں گی جن کی ہینڈلنگ پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل (پی آئی سی ٹی)، پاک شاہین کنٹینرٹرمینل، این ایل سی سی ٹی، ریلوے ڈرائی پورٹ، ٹی پی ایکس اور ٹمبرپاؤنڈکے ذریعے ہونگی، اس کے ساتھ ہی اپریزمنٹ کلکٹریٹ ایسٹ ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ پیکس وی بوک کے تمام انتظامی امور جن میں فناشل سیکیورٹیز، واجبات، زیرالتوا عدالتی مقدمات کے شعبے شامل ہیں کی نگرانی کا اختیار دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے گزشتہ سال محکمہ کسٹمز میں گریڈ17 کے حامل کم وبیش80نئے افسران کی تقرریاں کی تھیںجنہیں محکمہ میں تعیناتی کا جواز پیدا کرنے کی غرض سے مذکورہ نئی حکمت عملی اختیارکرتے ہوئے ایک کلکٹریٹ کو وسعت دی گئی ہے، دوسری جانب اسٹیک ہولڈرز میں ایف بی آر کے مذکورہ ترمیمی ایس آراو کے تحت پیکس وی بوک کلکٹریٹ کی تقسیم سے زبردست بے چینی کی لہر پائی جاتی ہے۔ کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس نے مذکورہ فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ایف بی آر کے اس اقدام کو مسترد کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس نے اس معاملے پر ایف بی آر کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس ضمن میں کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل محمد یحیٰ نے ’’رایل‘‘ کے استفسار پر بتایا کہ ایف بی آر نے ایسوسی ایشن اور دیگر اسٹیک ہولڈرکواعتماد میں لیے بغیر پیکس وی بوک کلکٹریٹ کی تقسیم کا ترمیمی ایس آراو جاری کرکے جارحانہ انداز میں اپنا یکطرفہ فیصلہ مسلط کردیا ہے جونا صرف تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے پریشانی کا باعث ہوگا بلکہ مستقبل میں محکمہ کسٹمز کے لیے بھی اس فیصلے کے منفی اثرات کو بھگتنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن اس اقدام کے خلاف مزاحمت کرے گی۔

تبصرے بند ہیں.