لاہور (مانیٹر نگ ڈیسک)صوبائی دارالحکومت لاہورسمیت پنجاب کے مختلف مقامات پر طوفانی اور موسلادھاربارش نے تباہی مچادی ،بارش کے باعث مختلف حادثات میں 13افراد جاںبحق ہو گئے ، موسلا دھار بارش سے لاہور سمیت دیگر اضلاع میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ مختلف مقامات پر بجلی کا ترسیلی نظام بھی متاثر ہوا ۔شیخوپورہ میں مریدکے روڈ پر ملیاں کلاں گائوں میں مکان کی چھت گرنے سے ایک خاتون اور کمسن بچہ جان کی بازی ہار گئے جبکہ 7 افراد زخمی ہوگئے۔زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔پنجاب کے شہر پھالیہ میں محلہ امیر میں تیز بارش کے باعث مدرسے کی چھت گرنے سے ملبے میں دب کر ماں اور 4 بچے جاں بحق ہوگئے۔حادثے میں جاں بحق بچوں کی عمریں 2 سے 8 سال کے درمیان ہیں۔اطلاع ملنے پر اہل علاقہ نے اپنی مددآپ کے تحت ملبہ ہٹانے کا کام شروع کیا جبکہ ریسکیو ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔چکوال میں کلر کہار کے علاقے بھال میں مٹی کا تودہ گرنے سے 3 افراد جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے۔زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔لاہور کے علاقے ہربنس پورہ میں زیر تعمیر عمارت کی دیوار ساتھ والے گھر پر گر گئی، ملبے تلے دب کر بچے سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ 11 زخمی ہوگئے۔اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 نے موقع پر پہنچ کر امدادی کاروائیاں شروع کیں، تین گھنٹے کی تگ و دو کے بعد زخمیوں کو ملبے تلے سے نکال کر ہسپتال منتقل کیا گیا۔چنیوٹ میں بھی چھت گرنے سے 3 افراد زخمی ہوئے۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے چھتیں گرنے کے واقعات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے انتظامیہ سے حادثات کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں تیز بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ہوگئیں، نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ لاہور میں رات گئے بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو جمعرات کی صبح تک جاری رہا ، وقفے وقفے جاری بارش سے ہر طرف پانی ہی پانی جمع ہوگیا۔ سڑکیں ڈوب گئیں، انڈر پاس بھر گئے، کئی گاڑیوں اور موٹر سائکلیں خراب ہوگئیں۔ نشیبی علاقوں میں بھی پانی گھروں میں داخل ہونے سے لوگوں کا لاکھوں روپے کا سامان خراب ہو گیا ۔
تبصرے بند ہیں.