کرونا سے 2کروڑ 38لاکھ بچے سکولوں سے خارج ہوسکتے ہیں‘اقوام متحدہ

160ممالک میں سکول بند ہونے سے1 بلین سے زائد طلبہ متاثر، 40 ملین بچے پری سکولنگ سے محروم ہو گئے250 ملین سے زائد بچے وبائی مرض سے پہلے ہی سکول سے باہر ہیں ترقی پذیر ممالک میں سیکنڈری سکول کے صرف چوتھائی طلباء بنیادی صلاحیتوں کے ساتھ گھروں میں بیٹھے ہیں لہذا اس وقت ہمیں نسلی تباہی کا سامنا ہے، سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریش

اقوام متحدہ(انٹرنیشنل ڈیسک ) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریش نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وبا کے دوران سکولوں کی بندش کے باعث ایک نسل کی تعلیم شدید متاثر ہوئی ہے اس لیے طلباء کی سکولوں میں بحفاظت واپسی اولین ترجیح ہونی چاہیے،کرونا سے 2کروڑ 38لاکھ بچے سکولوں سے خارج ہوسکتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے منگل کو ایک وڈیو بیان میں ’’ ہمارے مستقبل کو بچائو ‘‘ کے عنوان سے مہم متعارف کراتے ہوئے کہا کہ جولائی کے وسط تک 160 ممالک میں سکول بند ہونے سے ایک بلین سے زائد طلبہ متاثر ہوئے اور 40 ملین بچے پری سکولنگ سے محروم ہو گئے جبکہ250 ملین سے زائد بچے وبائی مرض سے پہلے ہی سکول سے باہر ہیں اور ترقی پذیر ممالک میں سیکنڈری سکول کے صرف چوتھائی طلباء بنیادی صلاحیتوں کے ساتھ گھروں میں بیٹھے ہیں لہذا اس وقت ہمیں نسلی تباہی کا سامنا ہے جو انمول انسانی صلاحیتوں کو ضائع کرنے، کئی دہائیوں کی پیشرفت کو نقصان پہنچانے اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک بار کورونا وائرس کی ایک سے دوسرے انسان میں منتقلی پر قابو پا لیا جائے، طلباء کی سکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں ممکنہ محفوظ واپسی اولین ترجیح ہونی چاہیے اور اس کے لیے والدین، استاد، طبی عملہ اور نوجوانوں کی مشاورت اہم ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرہ کیسز کی تعداد 18.1 ملین اور اموات 6 لاکھ 89 ہزار سے زائد ہو گئی ہیں۔

تبصرے بند ہیں.