ٹیکسلا /اسلام آباد (آن لائن)چیئرمین سی پیک لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاک، چین تعلقات کسی ایک حکومت تک نہیں، سدا بہار ہیں، دونوں ممالک کی مثالی دوستی سے سب مستفید ہورہے ہیں،سی پیک ہر پاکستانی کی محبت کی عکاسی کرتا ہے،سی پیک، پاکستان، چین آہنی بھائی چارے، قیادت کے مابین محبت کا عکاس ہے ،دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے ،پاکستان میں صنعتی ترقی ،اقتصادی زونز کی بنیاد رکھی دی گئی ہے ،
سی پیک کی کامیابی میں ہر ادارے اور فرد کا کردار اہم ہے،توانائی کے شعبے میں ایک منصوبہ مکمل ہوچکا اور 9 تکمیل کے مراحل میں ہیں،اربوں ڈالرز کے یہ منصوبے ملکی تقدیر بدل دیں گے،کورونا وباء بھی سی پیک منصوبوں کو متاثر نہیں کرسکا،سی پیک کے دوسرے مرحلے سے معیشت پر بہتر اور بھرپور مثبت اثرات ہوں گے،لاکھوں نوانوں کو روزگار ملے گا،ہر صوبے میں خصوصی اقتصادی زونز بنا رہے ہیں،پاکستان کو جلد منافع بخش ریلوے ملے گی۔تفصیلات کے مطابق ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان تاریخی معاہدوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سی پیک لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان معاہدے تاریخی اہمیت کے حامل ہیں،ایچ ایم سی پچاس سال سے ملکی ضروریات پوری کرنے میں مصروف عمل ہے، انجیئرنگ کے شعبے میں ایچ ایم سی کا اپنا اہم کردار ادا ہے، ایچ ایم سی نے درآمدی مشینری پر بھاری زرمبادلہ خرچ کرنے سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے،انہوں نے کہا کہ پاک چین مثالی دوستی سے سب مستفید ہورہے ہیں،سی پیک ہماری آہنی بھائیوں کی دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے،یہ تعلقات اقتصادی تعاون اور باہمی شراکت داری میں بدل چکے ہیں،سی پیک آج دونوں ممالک کیلئے خاص اہمیت کا حامل ہے،سی پیک ہر پاکستانی کی محبت کی عکاسی کرتا ہے،ہر منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے پر توجہ دی جارہی ہے،سی پیک کے منصوبوں میں ہر رکاوٹ کو دور کرکے آگے بڑھا رہے ہیں،
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ یہ تاریخی موقع ہے جب ہم ملک میں صنعتی انقلاب کی بنیاد رکھ رہے ہیں،ہیوی مکینیکل کمپلیکس نے پاکستان کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا،پاکستان کے انجنیئرنگ شعبے میں ایچ ایم سی نے اپنا بھرپور کردار نبھایا ہے،بھرپور محنت اور لگن سے ایچ ایم سی کی بحالی کا عمل شروع ہو چکا ہے،چین ہیوی مکینیکل کمپلیکس کی میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہا ہے،سی پیک، پاکستان، چین آہنی بھائی چارے، قیادت کے مابین محبت کا عکاس ہے ،دونوں ممالک اقتصادی ترقی اور باہمی فوائد کیلئے آگے بڑھ رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ پاک، چین تعلقات کسی ایک حکومت تک نہیں، سدا بہار ہیں،سی پیک پہلے مرحلے سے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے ،
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سی پیک کے پہلے مرحلے کے تمام منصوبے تیز تر اور جلد مکمل کی ہدایت کی ہے ،سی پیک کا دوسرا مرحلہ ریلوے کا مکمل ڈھانچہ تبدیل کر رہے ہیں ،1870 کلومیٹر کا ریلوے ٹریک، ریلوے کراسنگ، سگنلز سب تبدیل ہو رہے ہیں ،انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو جلد منافع بخش ریلوے ملے گی،پاکستان میں صنعتی ترقی، اقتصادی زونز کی بنیاد رکھ دی گئی ہے ،رشہ کئی اور دھابے جی کے اقتصادی زونز جلد شروع ہونے کا رہے ہیں،عاصم سلیم باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں،کراچی سے پشاور تک 1800 کلومیٹر سے لمبی ریل لائن ایم ایل ون شامل ہے،حویلیاں میں ڈرائی پورٹ بنائی جائے گی،ریلوے کو اپ گریڈ کرکے منافع بخش بنایا جائے گا،ہر صوبے میں خصوصی اقتصادی زونز بنا رہے ہیں،
تین اقتصادی زونز رشکئی، دھابیجی اور فیصل آباد میں بن رہے ہیں،ان تمام شعبوں میں ایچ ایم سی کا اہم کردار ادا ہوگا،مشینری اور انجینرنگ کے حوالے سے تعاون کی ضرورت ہوگی،دوسرے مرحلے میں لاکھوںجوانوں کو روزگار ملے ،ہمارے نوجوان ذہین اور محنتی ہیں،صنعتی انقلاب میں انسانی وسائل کا بہترین استعمال یقینی بنایا جائے گا،عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے سے معیشت پر بہتر اور بھرپور مثبت اثرات ہوں گے،زراعت کی ضروریات کیلئے ایچ ایم سی سے بھاری مشینری بنوائی جائے گی،مقامی طور پر مشینری بننے سے بھاری زرمبادلہ بچے گا،سی پیک میں سائنس و ٹیکنالوجی کا خصوصی کردار ہے،
کورونا وباء بھی سی پیک منصوبوں کو متاثر نہیں کرسکا،توانائی کے شعبے میں ایک منصوبہ مکمل ہوچکا اور 9 تکمیل کے مراحل میں ہیں،اربوں ڈالرز کے یہ منصوبے ملکی تقدیر بدل دیں گے،دوسرے مرحلے میں قرضوں کی بجائے بزنس معاہدوں پر توجہ ہے،انہوں نے کہا کہ مشین ٹول فیکٹری کی بھی ری ویمپنگ کی جائے گی،محنت اور اچھی توقعات سے سی پیک کی رفتار تیز کی جاسکتی ہے،آئندہ دنوں میں مزید منصوبوں بارے اطلاعات سامنے آئیں گی،سی پیک کی کامیابی میں ہر ادارے اور فرد کا کردار اہم ہے۔ ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر یائو چنگ نے کہا کہ ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان بزنس تعاون پاک چین دوستی کا نیا باب ہے،اس معاہدے سے باہمی اقتصادی تعاون کو مزید فروغ اور استحکام ملے گا،
دونوں ممالک کھ مابین تجارتی تعاون کے بے پناہ مواقع موجود ہیں،پاکستان اور چین کی دوستی اور تعاون 7 دہائیوں پر محیط ہے،سی پیک باہمی تعاون کو نئی جہت تک لے جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں متعدد انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر توجہ دی گئی،اب دوسرا تاریخی مرحلہ شروع ہوچکا ہے جو نئی راہیں کھولے گا،چین چار دہائیوں سے مینوفیکچرنگ کی بنیاد پر اقتصادی ترقی کی راہیں طے کررہا،زیادہ سے زیادہ مصنوعات کی تیاری کی صلاحیت نے صورتحال بدل دی ہے،سی پیک خطے میں ترقی اور استحکام کی نئی داستانیں رقم کرے گا،انہوں نے کہا کہ چین کی کمپنیوں کا ہیوی مکینیکل کمپلیکس کیساتھ اشتراک پر فخر ہے،
پاکستان کیساتھ کاروباری شراکت داری چین کی ترجیح ہے،پاکستان، چین ترقی، خوشحالی کیلئے قریبی تعاون اور اشتراک کی جانب بڑھ رہے ہیں،پاکستان اور چین اداروں کی استعداد کار میں اضافے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں،چین کی ترقی کی بنیاد بڑی صنعتوں کی ترقی کے مرہون منت ہے،نجی شعبہ کسی بھی ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے،چین کی حکومت، سفارتخانہ، چینی نجی کاروباری شعبے کے پاکستان میں اشتراک میں مددگار ہیں،چین کو فخر ہے کہ پاکستان جیسا قابل اعتماد اور عظیم دوست موجود ہے،چین اور پاکستان کے مابین حقیقی مضبوطی کاروباری، معاشی اشتراک ہے،چینی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعاون کے بے پناہ مواقع موجود ہیں،سی پیک خطے میں ترقی اور استحکام کی نئی داستانیں رقم کرے گا۔ دستخطوں کی تقریب میں چین میں پاکستان کی سفیر نغمانہ ہاشمی بھی شریک بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے ،
انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی صنعتی ترقی کا اہم کردار ہے،چین کا ہیوی مکینیکل کمپلکس کی ترقی میں شراکت داری اھم مرحلہ ہے،توسیع کے بعد ایچ ایم سی ملکی صنعتوں کی ترقی میں مزید اہم کردار ادا کرے گی،اس عدم استحکام کا شکار دنیا میں پاک چین دوستی بہت اہمیت کی حامل ہے،سی پیک سے گزشتہ چار دہائیوں کی چینی ترقی سے پاکستان کو فائدہ ہورہا ہے،دونوں ممالک کے تعلقات میں نیشنل سکیورٹی آرمیٹکچر کو بہت اہمیت حاصل ہے،سی پیک اقتصادی ترقی میں بہت اہم، گوادر اس وقت مکمل فعال بندرگاہ بن چکی ہے، سی پیک کا پہلا مرحلہ فزیکل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا تھا۔چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ایم سی کی توسیع سے ملک میں صنعتی انقلاب آئے گا،
ملک میں اقتصادی و صنعتی بحالی کے لئے ایچ ایم سی کی توسیع بہت اہم ہے،ہیوی مکینکل کمپلیکس اور چینی کمپنیوں کے درمیان معاہدے اس ادارے کی ترقی کے ضامن ہونگے،آج ٹیکنالوجی کے دور میں ایچ ایم سی کو جدت پسندی کی طرف لے جانا وقت کی ضرورت ہے ،ایچ ایم سی کی پیداواری صلاحیت بھی بہتر ہوگی ،پاکستان اور چین کا مختلف شعبوں میں سٹریٹجک تعاون دونوں ممالک میں تعلقات کا عکاس ہیقبل ازیں پاکستان اور چین نے ہیوی مکینیکل کمپلیکس کی بحالی کے منصوبے پر دستخط کر دیئے ،چین کی 6 بڑی کاروباری کمپنیوں نے ایچ ایم سی کیساتھ معاہدوں پر دستخط کئے ،دستخطوں کی تقریب میں پاکستان میں متعین چین کے سفیر یائو چنگ ، چیئرمین سی پیک لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ ،چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن انجینئر محمد نعیم بھی موجود تھے جبکہ چین میں پاکستانی سفیرنغمانہ ہاشمی بذریعہ ویڈیو لنک تقریب میں شرکت کی ،مینیجنگ ڈائریکٹر ہیوی مکینیکل کمپلیکس نے معاہدوں پر دستخط کئے جبکہ چائنا کنسٹرکشن کمپنی، شنگ لنگ ایکسپورٹ اور دیگر کمپنیوں نے دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے والے معاہدوں پر دستخط کئے ،معاہدوں پر دستخطوں سے ہیوی مکینیکل کمپلیکس کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔
تبصرے بند ہیں.