امریکی ایئر فورس نیشنل گارڈ کے چیف کا کورونا ٹیسٹ بیک وقت منفی مثبت

واشنگٹن (فارن ڈیسک)داخلی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے امریکی فوج اور سول حکومت کا ساتھ دینے والی ایئر فورس نیشنل گارڈ کے چیف جنرل جوزف ایل لنگیال 9 اور 10 مئی کو اس وقت پریشانی کا شکار ہوگئے جب ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ بیک وقت منفی اور مثبت آیا، اگرچہ امریکا سمیت دیگر ممالک میں بھی کئی ایسے واقعات سامنے آ چکے ہیں جن میں کسی بھی شخص کا کورونا ٹیسٹ بیک وقت منفی اور مثبت آیا ہو، تاہم کسی بھی اعلیٰ عہدیدار کے ٹیسٹ کا یہ پہلا واقعہ تھا۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق نیشنل گارڈ کے چیف نے حال ہی میں کچھ ایسے افراد سے ملاقاتیں کی تھیں جن میں کورونا کی علامات پائی گئی تھیں یا پھر ان میں سے کچھ افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، اپنے ساتھ ملاقات کرنے والے افراد میں کورونا کی تشخیص کے بعد جنرل جوزف ایل لنگیال نے 9 مئی کو کورونا کا ٹیسٹ کروایا جو کہ مثبت آیا مگر اس باوجود انہوں نے دوبارہ ٹیسٹ کروایا۔رپورٹ کے مطابق جنرل کی جانب سے ایک ہی دن میں کرائے گئے دوسرے ٹیسٹ کے نتائج منفی آئے اور اس ٹیسٹ میں جنرل جوزف ایل لنگیال کو کورنا سے کلیئر قرار دیا گیا تھا، ایک ہی دن میں کرائے گئے دو مختلف ٹیسٹس کے مختلف نتائج آنے پر نیشنل گارڈ کے چیف پریشان ہوگئے اور انہیں کچھ سمجھ میں نہیں آیا کہ وہ کیا کریں جب کہ اس عمل سے دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی مخمصے کا شکار دکھائی دیے۔کورونا کے ٹیسٹ بیک وقت منفی اور مثبت آنے کے بعد جنرل جوزف ایل لنگیال نے تیسرا ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے اور 11 سے 12 مئی کے درمیان ان کا تیسرا ٹیسٹ کرکے ان کے وائرس میں مبتلا ہونے یا نہ ہونے سے متعلق تصدیق کی جائے گی۔
رائٹرز کے مطابق حال ہی میں جوزف ایل لنگیال اور چیف آف نیول آپریشنز ایڈمرل مائیک گلڈے نے حال ہی میں ایک ایسے خاندان سے ملاقات کی تھی، جن کے کچھ افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔بعد ازان جنرل جوزف ایل لنگیا اور ایڈمرل مائیک گلڈے نے کورونا کا ٹیسٹ کروایا جس میں سے ایڈمرل مائیک گلڈے کے ٹیسٹ نتائج منفی آئے، تاہم جنرل جوزف کے نتائج نے انہیں ہی پریشان کردیا۔رپورٹس کے مطابق اب تک جنرل جوزف ایل لنگیال میں کورونا جیسی علامات نہیں دیکھی گئیں اور وہ صحت مند ہیں، تاہم وہ پریشانی ختم کرنے کے لیے 11 سے 12 مئی کے درمیان تیسری مرتبہ ٹیسٹ کروائیں گے۔نیشنل گارڈ کے ایک ہزار کے قریب اہلکار بھی کورونا میں مبتلا ہوچکے ہیں جب کہ امریکی بری، بحری و فضائی فوج کے بھی درجنوں اہلکار کورونا کا شکار بن چکے ہیں۔حالیہ چند دن میں امریکی صدارتی ہاو¿س وائیٹ ہاو¿س کی اہم شخصیات کے قریبی افراد میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی ہے اور 10 مئی کو ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی و مشیر ایوانکا ٹرمپ کی پرسنل سیکریٹری میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔ایوانکا ٹرمپ کی پرسنل سیکریٹری سے قبل 8 مئی کو وائیٹ ہاو¿س کے ایک ملازم میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی ٹیسٹ کیا گیا تھا جو کہ منفی آیا تھا۔اسی طرح امریکی نائب صدر کی پریس سیکریٹری 34 سالہ کیٹی ملر میں بھی 10 مئی کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد 11 مئی کو خبریں سامنے آئیں کہ مائیک پینس بھی خود کو قرنطینہ کر رہے ہیں۔تاہم سی این این کے مطابق مائیک پینس کا خود کو قرنطینہ کرنے یا گھر تک محدود کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، وہ 11 مئی سے ہی معمول کے مطابق اپنے کام معمول کے مطابق جاری رکھیں گے۔نائب صدر اور ایوانکا ٹرمپ کی پرسنل سیکریٹری سمیت وائیٹ ہاو¿س کے فوجی ملازم میں کورونا کی تشخیص کے بعد وائیٹ ہاو¿س میں بڑے پیمانے پر احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں اور وہاں کورونا کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی اپنی سرگرمیاں محدود کردی ہیں۔امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشس ڈیزیز کے ڈائریکٹر اور وائیٹ ہاو¿س کی کورونا سے متعلق ٹاسک فورس کے اہم رکن انتھونی فاو¿سی سمیت ٹاسک فورس کے تین اعلیٰ عہدیداروں نے اپنے سرگرمیاں معطل کرتے ہوئے خود کو قرنطینہ کردیا۔خیال رہے کہ اس وقت کورونا وائرس کے حوالے سے امریکا سب سے زیادہ متاثر ہے، جہاں پر 11 مئی کی صبح تک متاثرہ افراد کی تعداد 13 لاکھ 29 ہزار سے زائد جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 80 ہزار کے قریب جا پہنچی تھی۔کورونا کا مرکز سمجھے جانے والے چین نے مارچ میں اپنے ہاں کورونا کے کیسز میں واضح کمی کے بعد لاک ڈاو¿ن کو نرم کرتے ہوئے معمولات زندگی بحال کی تھی، تاہم اب وہاں کی انتظامیہ کو کورونا کی نئی لہر کا سامنا ہے۔

تبصرے بند ہیں.