بیرون ممالک سے آنے والوں کےلئے 48 گھنٹے قرنطینہ کی شرط ختم

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے آئے پاکستانیوں کے لیے 48 گھنٹے قرنطینہ کی شرط ختم کردی گئی اور اب ان کا کورونا وائرس کا فوری ٹیسٹ کیا جائے گا، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جتنا جلدی ہوسکے گا اتنی جلدی بیرون ملک سے واپس آنے والے پاکستانیوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ افراد جنہیں گھر میں قرنطینہ نہیں کیا جاسکتا انہیں حکومت کی جانب سے قرنطینہ کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ سیالکوٹ اور کوئٹہ ایئرپورٹس کو فعال کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ وہاں بھی بیرون ملک پروازیں لائی جاسکیں۔معید یوسف نے کہا کہ ہم پوری کوشش کرکے ایک نئی پالیسی لائے ہیں جس کے تحت لوگ مکمل حفاظت کے بعد گھر جاسکیں گے، ہم نے اعداد و شمار اور بین الاقوامی طریقوں کے مطابق مذکورہ فیصلہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اب تک دنیا بھر کے مختلف ممالک سے 20 ہزار پاکستانیوں کو واپس لایا جاچکا ہے، بیرون ملک پھنسے ایک لاکھ 10 ہزار پاکستانی وطن واپسی کے خواہشمند ہیں اور اس تعداد میں بدستور اضافہ ہورہا ہے، بیرون ملک سے واپس آنے والے افراد میں سے جن کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آئے اور اگر صوبائی حکومت انہیں گھر میں آئسولیٹ کرنا ٹھیک سمجھے تو انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی جائے۔معاون خصوصی نے کہا کہ ہم آج(11 مئی) سے لے کر 21 مئی تک ہم 10 ہزار 710 پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کا ارادہ رکھتے ہیں جنہیں 22 ممالک سے لایا جائے گا۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک سے سب سے زیادہ افراد واپس آئیں گے کیونکہ 85 سے 90 فیصد بیرون ملک پاکستانی، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور عمان میں موجود ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ امریکا کی جانب سے قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کو وہاں موجود پاکستانیوں کو واپس لانے کی خصوصی اجازت دی گئی ہے اور اس ہفتے ہماری توجہ امریکا پر بھی مرکوز ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان سے بہت سے غیر ملکیوں کو یورپ اور کینیڈا واپس لے جایا جارہا ہے جہاں سے ہماری پروازیں خالی واپس آتی ہیں اور اگر ہم ان پروازوں سے مسافروں کو واپس لے آئیں تو ہماری 7 سے 8 ہزار کی سکت اسی میں پوری ہوجاتی اور ہم اپنے مزدور طبقے کو نہیں لاسکتے تھے۔

تبصرے بند ہیں.